جرمنی: مہاجر کا چلتی ٹرین میں چاقو سے حملہ
31 مئی 2018وفاقی جرمن پولیس نے تصدیق کی ہے کہ بدھ تیس مئی کی شام ملک کے شمال میں ڈنمارک کی سرحد کے قریب واقع شہر فلینزبرگ کے مرکزی ٹرین اسٹیشن کے قریب ایک ٹرین میں ایک شخص نے چاقو سے حملہ کیا۔ مقامی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق اس واقعے میں ایک شخص ہلاک جب کہ دو افراد شدید زخمی ہو گئے۔ اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والا شخص حملہ آور تھا، جسے پولیس نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔
جرمن میڈیا نے فلینزبرگ کے دفتر استغاثہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ حملہ آور کی عمر چوبیس برس تھی اور وہ اریٹریا سے تعلق رکھنے والا ایک مہاجر تھا۔ نوجوان مہاجر سن 2015 میں جرمنی آیا تھا اور پناہ کی درخواست منظور ہو جانے کے بعد وہ وفاقی ریاست نارتھ رائن ویسٹ فیلیا میں مقیم تھا۔
کثیر الاشاعتی جرمن اخبار ’بلڈ‘ کے مطابق ’انٹر سٹی ٹرین‘ میں سوار چاقو سے مسلح اس شخص اور ایک مرد مسافر کے مابین تلخ کلامی ہوئی۔ حملہ آور نے اس مسافر کو چاقو کے وار کر کے شدید زخمی کر دیا۔
اسی ٹرین میں موجود جرمن پولیس کی ایک خاتون اہلکار نے مداخلت کی کوشش کی تو حملہ آور نے اسے بھی شدید زخمی کر دیا تاہم خاتون پولیس اہلکار کی فائرنگ سے حملہ آور بھی ہلاک ہو گیا۔
یہ 'انٹر سٹی ٹرین‘ جرمن شہر کولون سے ہیمبرگ کے راستے فلینزبرگ کی جانب روانہ تھی۔ شام سات بجے پیش آنے والے اس واقعے کے وقت ٹرین اپنی منزل سے صرف بیس کلومیٹر دور تھی۔ عینی شاہدین کے مطابق چاقو سے حملے اور بعد ازاں خاتون پولیس اہلکار کی فائرنگ کے باعث ٹرین میں موجود مسافر بھی خوف کا شکار ہو گئے تھے۔
جرمنی کے وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر نے اس واقعے پر ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے انتہائی پریشان کن قرار دیتے ہوئے کہا، ’’تشدد کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا، چاہے وہ پولیس کے خلاف ہو یا عوام کے۔‘‘
جرمن پولیس کی خاتون ترجمان کا کہنا ہے کہ اب تک کی معلومات کے مطابق یہ منظم دہشت گردی کا واقع نہیں تھا۔