1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں دنیا کی سب سے بڑی آئی ٹی نمائش

2 مارچ 2011

جرمن شہر ہینوور میں انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق دنیا کی سب سے بڑی سالانہ نمائش CeBiT کا آغاز ہو گیا ہے۔ اس بار کا عنوان ہے، ’’ کلاؤڈ کمپیوٹنگ کے ذریعے زندگی اور کام‘‘ یعنی دفتری و نجی ڈیٹا کی آن لائن سٹوریج۔

https://p.dw.com/p/10Ro5
تصویر: DW

آن لائن ڈیٹا سٹوریج کا معاملہ اس لیے فی الحال خاصا غیر محفوظ تصور کیا جا رہا ہے کیونکہ حال ہی میں گوگل میل کے لگ بھگ ڈیڑھ لاکھ صارفین کے کھاتے تکنیکی وجوہات کی بناء پر ختم چکے ہیں۔ جرمنی میں ٹیکنالوجی کے شعبے کی نمائندگی کرنے والے ادارے BITKOM کے سربراہ آؤگسٹ ولہیم شِیر کے بقول اعلیٰ ٹیکنالوجی کے شعبے میں کلاؤڈ کمپیوٹنگ کا رجحان فروغ پا رہا ہے اور اس سے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا میدان بدل کر رہ جائے گا۔' بہت سے لوگ کلاؤڈ کمپیوٹنگ سے کام لے رہے ہیں اور انہیں پتہ بھی نہیں کہ وہ ایسا کر رہے ہیں'۔

انہوں نے یہ بات BITKOM کے اس حالیہ عوامی جائزے کی بنیاد پر کہی، جس کے مطابق آن لائن ڈیٹا محفوظ رکھنے والے ہر آٹھ میں سے محض ایک شخص 'کلاؤڈ کمپیوٹنگ' کے فقرے سے آشنا تھا۔ شِیر نے اس ضمن میں سماجی میل ملاپ کی ویب سائٹس پر تصاویر ، ویڈیوز ، ڈیٹنگ ویب سائٹس پر ذاتی معلومات اور آن لائن گیمنگ کی مثالیں پیش کیں۔

Flash-Galerie Deutschland Computermesse CeBIT 2011 in Hannover
اس سال کی نمائش کا شریک میزبان ملک ترکی ہےتصویر: picture alliance/dpa

کلاؤڈ کمپیوٹنگ کرنے والے ان بہت ہی بڑے سرورز پر یہ ڈیٹا محفوظ کرتے ہیں، جو دنیا کے کسی کونے میں انٹرنیٹ کے ذریعے ان سے منسلک ہوتا ہے۔ اس کے لیے ضروری نہیں کہ وہ اپنے کمپیوٹر کی ہارڈ ڈرائیو کا استعمال کریں۔ BITKOM کے اندازوں کے مطابق چونکہ ایسا کرنے سے دفاتر میں IT کا بجٹ بچتا ہے لہذا آنے والے دنوں میں کلاؤڈ کمپیوٹنگ مزید پھیلے گی اور 2015ء تک اس شعبے کی قدر سالانہ 8.2 ارب یورو تک پہنچ سکتی ہے۔

اس کے باوجود میزبان ملک جرمنی ہی میں عوام کی بڑی تعداد کلاؤڈ کمپوٹنگ کو غیر محفوظ سمجتھی ہے۔ BITKOM کے جائزے کے مطابق 21 فیصد شہریوں کی رائے ہے کہ ان کا ڈیٹا ضائع ہوسکتا ہے۔

اس نمائش میں جہاں اہم حساس اور جدید نوعیت کی نت نئی ٹیکنالوجی متعارف کروائی جارہی ہے وہی اس میں گھریلو صارفین کے لیے بھی بہت کچھ ہے۔ اس کی ایک مثال وہ نیا سافٹ ویئر ہے، جو کسی کے چہرے کی خدوخال کو تھری ڈی انداز میں پرکھ کر میک اپ کے لیے بہترین مشورہ دے سکتا ہے۔

Flash-Galerie Deutschland Computermesse CeBIT 2011 in Hannover
یہ نمائش پانچ مارچ تک جاری رہے گیتصویر: picture alliance/dpa

CeBIT میں اس سال دنیا کے ستر ممالک سے چار ہزار سے زائد کمپنیوں کی شرکت متوقع ہے۔ ان میں Google, IBM, SAP, Microsoft, HP, Dell جیسے بڑے نام شامل ہیں۔

رپورٹ: شادی خان سیف

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید