جرمنی میں طوفانی بارشیں، 42 افراد ہلاک درجنوں لاپتہ
15 جولائی 2021جرمنی کے مغربی حصے میں شدید بارش کے دوران کئی مکانات کے منہدم ہونے کا بھی بتایا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق بارشوں کے بعد پیدا ہونے والے سیلابی ریلے اپنے ساتھ بہت سے مکانوں کو بہا لے گئے ہیں۔ بارشوں سے پرانی رہائشی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
جرمنی میں سیلاب زدگان کے لیے قومی فنڈ کا اعلان
سب سے زیادہ متاثرہ ریاستیں رائن لینڈ پلاٹینیٹ اور نارتھ رائن ویسٹ فیلیا ہیں۔ ان دونوں جرمن ریاستوں میں دریا اور ندی نالے بارشی پانی سے ابل پڑے ہیں۔ ان ریاستوں کے پہاڑی علاقوں میں فلش فلڈز نے بھی نظام حیات کو درہم برہم کر دیا۔ شدید بارشوں کا سلسلہ ایک طوفان کا حصہ تھا۔
ہلاکتیں اور لاپتہ افراد
طوفانی بارشوں سے ہونے والوں ہلاکتوں کی تعداد نو سے بڑھ کر پہلے انیس پھر تینتیس اور اب بیالیس تک پہنچ گئی ہے۔ ہنگامی حالات کے ورکرز لاپتہ افراد کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔ بعض مقامی ذرائع ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بیان کرتے ہیں کیونکہ کئی لاپتہ افراد کی تلاش میں شدید مشکلات حائل ہیں۔
جرمن پولیس نے بتایا ہے کہ شولڈ نامی علاقے میں شدید بارش اور سیلابوں نے کئی مکانات گرا دیے اور کم از کم چار افراد کی موت بھی ہوئی۔ پولیس نے یہ نہیں بتایا کہ آیا ہلاکتیں مکانات گرنے سے ہوئی ہیں۔ کئی علاقوں میں سیلاب میں پھنسے افراد کو ہیلی کاپٹروں سے محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا۔
جرمن صدر کا سیلاب زدہ انسانوں کے ساتھ اظہار ہمدردی
رائن لینڈ پلاٹینیٹ کی صورت حال
رائن لینڈ پلاٹینیٹ کے وزیر اعلیٰ نے بتایا ہے کہ طوفان نے ان کی ریاست میں انتہائی خراب حالات پیدا کر دیے ہیں۔ اس ریاست کی خاتون وزیر اعلیٰ مالو ڈریئر نے ان تمام افراد کی سلامتی کے حوالے سے اپنی فکر ظاہر کی ہے، جنہیں مشکل حالات کا سامنا ہے۔
کولون: دریائے رائن میں سیلاب، بحری جہاز ریلوے پل سے ٹکرا گیا
وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ تمام رضا کار، آگ بجانے والے ادارے کے اراکین اور ہنگامی صورت حال کے ورکرز مسلسل متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ رائن لینڈ پلاٹینیٹ کے اونچے نیچے علاقوں میں تیز رفتار سیلابی ریلے اشیا کے ساتھ ساتھ موٹر گاڑیوں کو بھی بہا کر لے گئے۔
ایک پہاڑی علاقے میں کم از کم چھ مکانات کو تیز رفتار سیلابی ریلے پوری طرح بہا کر لے گئے۔ اتھینا اور ودہول کے قصبوں میں خطرناک عمارتوں میں لوگوں کو نکالنے کے دوران آگ بجانے والے عملے کے دو ارکان اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
نارتھ رائن ویسٹ فیلیا
جرمنی کے آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبے کے شہروں ہاگن، ووپرٹال، زولِنگن اور کولون میں بھی بارشوں اور سیلابی صورت حال سے بے شمار لوگ متاثر ہیں۔ زولِنگن اور اونا قصبوں میں کم از کم دو افراد کے ہلاک ہونے کا بتایا گیا ہے۔
رائن باخ نامی شہر میں بھی ہلاکتوں کی اطلاع ہے لیکن ابھی مکمل تفصیل میسر نہیں۔ اس صوبے میں مختلف موٹر ویز پر گھنٹوں ٹریفک جام رہی۔ اسی دوران نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے وزیر اعلیٰ ارمین لاشیٹ اپنی پارٹی کی میٹنگ فوری طور پر چھوڑ کر اپنے صوبے میں پہنچ گئے ہیں۔
ع ح / ا ا (اے ایف پی، ڈی پی اے)