1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں مصری خاتون کا قتل، مصر میں مظاہرے

8 جولائی 2009

جرمنی میں قتل ہونے والی حاملہ مصری خاتون کے قتل پر مصر میں ہزاروں افراد نے سوگ منایا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ حملہ آور کو سخت سزا دی جائے۔

https://p.dw.com/p/Ijdu
شیربینی کے قتل کے خلاف قاہرہ میں ہونے والے مظاہرے کا ایک منظرتصویر: AP

گزشتہ ہفتے بدھ کے روز جرمن شہر ڈریزڈن میں عدالتی کارروائی کے دوران ایک روسی نژاد جرمن حملہ آور نے اس حاملہ مصری خاتون پر چاقو سے حملہ کر کے اسے ہلاک کر دیا تھا۔ اس واقعے کے دوران بچانے کی کوشش میں خاتون کے شوہر شدید زخمی ہو گئے تھے، جنہیں حملہ آور نے چاقو کے وار سے زخمی کر دیا اور اس دوران ایک سیکیورٹی اہلکار کی جانب سے فائر کی گئی گولی حادثاتی طور پر انہیں لگ گئی تھی۔

کمرہء عدالت میں اس قتل پر مصری عوام نے سخت غم غصے کا اظہار کر کے اسے نسل پرستی اور مسلمان دشمنی سے تعبیر کرتے ہوئے اِس کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

جرمن حکومت کے ترجمان تھوماس شٹیگ نے بھی اس واقعہ پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ اگر یہ حملہ نسل پرستانہ سوچ پر مبنی تھا تو حکومت سخت ترین الفاظ میں اس کی مذمت کرتی ہے۔

ماروا الشیربینی نامی مصری خاتون دوا سازی کے شعبے سے وابستہ تھیں اور کمرہء عدالت میں ان پر حملہ آور ہونے والا 28 سالہ آلیکس ڈبلیو نامی شخص ان کا پڑوسی تھا۔ شیربینی نے ایکسل ڈبلیو کے خلاف مقدمہ دائر کر رکھا تھا کہ وہ انہیں سکارف پہننے اور مسلمان ہونے کی بنا پر دہشت گرد اور کئی دیگر ناروا القابات سے پکارتا ہے۔ 2008ء میں ایک جرمن عدالت نے ایکسل ڈبلیو پر 32 سالہ مصری خاتون شیربینی کو بچوں کے کھیل کے ایک میدان میں گالیاں دینے اور ہتک آمیز الفاظ سے پکارنے کے جرم میں جرمانہ عائد کر دیا تھا۔ بدھ کے روز عدالت میں ایکسل ڈبلیو کی جانب سے جرمانے کے خلاف دائر اپیل کی سماعت جاری تھی۔ حملہ آور پولیس کی حراست میں ہے اور اس کے خلاف قتل کا مقدمہ قائم کر دیا گیا ہے۔ استغاثہ کے وکلاء کا کہنا ہے، یہ سوال اپنی جگہ انتہائی اہم ہے کہ کمرہء عدالت میں کوئی شخص چاقو کیسے لا سکتا ہے اور آیا اُسے کسی تلاشی کے عمل یا میٹل ڈی ٹیکٹر سے نہیں گزارا گیا تھا۔

جرمنی میں تین ماہ سے بھی کم عرصے میں کمرہء عدالت میں قتل کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ ماہ اپریل میں جرمن شہر میونخ کی ایک عدالت میں ایک 60 سالہ شخص نے اپنی سالی کو قتل جبکہ دیگر دو افراد کو زخمی کر دیا تھا۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : عدنان اسحاق