جرمنی میں نو ہزار مہاجر بچے لاپتہ
29 اگست 2016جرمنی میں جرائم کے انسداد کی پولیس (BKA)کے مطابق رواں برس کے آغاز سے اب تک اکیلے جرمنی پہنچنے والے آٹھ ہزار نو سو 91 مہاجر بچوں کے گم شدہ ہونے کی رپورٹ درج کی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق یہ اعداد و شمار یکم جنوری سے یکم جولائی تک کے ہیں۔
جرمن اخبار نوئے اوسنابرؤکر سائٹنگ کی جانب سے پولیس سے حاصل کردہ ان اعداد و شمار کے مطابق یہ وہ مہاجر بچے ہیں جو جرمنی تنہا پہنچنے مگر اب ان سے حکام کا رابطہ نہیں ہے۔ اخباری رپورٹ کی مطابق گزشتہ چھ ماہ میں لاپتہ ہونے والے بچوں کی یہ تعداد پچھلے پورے سال کی نسبت زیادہ ہے۔ گزشتہ برس 4749 مہاجروں کی گم شدگی رپورٹ ہوئی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ گم شدہ ہونے والے بچوں میں 8 سو 67 وہ بھی ہیں، جن کی عمریں 13 برس سے کم ہیں۔ پولیس کے مطابق اتنی کم عمر کے بچوں کی گم شدگی اس لیے بھی نہایت خوف ناک بات ہے، کیوں کہ یہ بچے جرائم پیشہ گروہوں کے ہاتھ لگ سکتے ہیں۔ جرمن پولیس برائے انسدادِ جرائم کے ایک ترجمان کے مطابق، ’’مختلف معاملات میں، ایسا نہیں کہ یہ بچے بغیر کسی منصوبہ بندی کے غائب ہو گئے۔ یہ بچے دیگر یورپی ممالک یا جرمن شہروں میں اپنے رشتہ داروں، دوستوں یا والدین سے ملنا چاہتے تھے۔‘‘
جرمن پولیس کا تاہم یہ بھی کہنا ہے کہ گم شدہ بچوں کی اس بڑی تعداد کی ایک ممکنہ وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ ان بچوں نے ایک سے زائد مقامات پر خود کو رجسٹرڈ کرایا۔ اس طرح ایک مقام پر رجسٹرڈ کرانے کے بعد یہ کسی دوسرے مقام یا ملک منتقل ہو گئے، جس کی وجہ سے گم شدہ بچوں کی یہ تعداد خاصی زیادہ معلوم ہو رہی ہے۔ پولیس کے مطابق ان مہاجر بچوں کے پاس چوں کہ کوئی شناختی دستاویزات نہیں ہیں، اس لیے ان پر نگاہ رکھنا مشکل ہے۔ اس کے علاوہ یہ بچے اپنے ناموں کو بھی مختلف اوقات میں مختلف حروف تہجی کے ساتھ لکھتے ہیں۔
یہ بات اہم ہے کہ جنوری میں یورپی پولیس ایجنسی (یورو پول) نے اپنے اعداد و شمار میں بتایا تھا کہ تنہا یورپ پہنچنے والے کم از کم دس ہزار مہاجر بچے لاپتہ ہو چکے ہیں۔ اپنی ایک اور تازہ رپورٹ میں یورو پول کا کہنا ہے کہ اب یہ تعداد کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔