جرمنی میں چھٹیاں، دل جگر سنبھال رکھیے
جرمنی میں چھٹیاں برلن میں ثقافت، رومانس اور پارٹیز یا باویریا میں بیئر کا لطف لیے ہوئے ہوتی ہیں۔ مگر برلن ہو یا ہارٹس کا پہاڑی سلسلہ، مہم جوئی کے امکانات بھی بے شمار ہیں۔ اس لیے دل جگر سنبھال رکھیے۔
’آسمان جوئی‘
فرینکفرٹ کی اسکائی لائن انتہائی انوکھی ہے۔ جرمنی میں اتنی اونچی عمارتیں کہیں اور نہیں ہیں۔ یہاں سو میٹر اونچی عمارت پر آپ رپلنگ کر سکتے ہیں۔ یہ چیلنج مکمل کر لیں گے، تو زندگی کا کوئی بھی دوسرا چیلنج آپ کو کبھی دھمکا نہیں پائے گا۔
میونخ اولمپک اسٹیڈیم کی زپ لائن
میونخ کے اولمپک اسٹیڈیم کی پلیکسی گلاس کی چھت ایک عجیب پہچان حاصل کر چکی ہے۔ یہاں زپ لائن پر دو سو میٹر کی اونچائی سے آپ تیزی سے نیچے کی طرف اترتے ہیں۔ اونچائی کے مقام سے آپ پورے اسٹیڈیم کا نظارہ کر سکتے ہیں اور مطلع صاف ہو تو آپ کو دور ایلپس کے پہاڑ بھی دکھائی دے سکتے ہیں۔
نیوربرگ رنگ کی کار ریسنگ
آپ خود کو سیباستیان فیٹل جیسا دیکھنا چاہتے ہیں؟ آئفل کے خطے میں واقع نیوربرگ رنگ میں ایسا ممکن ہے۔ آپ فارمولا ون ٹریک پر چاہیں تو خود ڈرائیو کریں اور چاہیں تو شریک پائلٹ بن جائیں۔ عام دنوں میں آپ شمالی لوپ میں ڈرائیونگ کا مزہ لے سکتےہیں اور ایسٹر پر تو یہاں گراں پری ٹریک بھی عام ریسرز کے لیے کھول دیا جاتا ہے۔
رِس باخ میں مہماتی کشتی رانی
مہم جو کشتی ران بھرپور موجوں والے پانی کی تلاش میں ہوتے ہیں۔ ایلپس کے قریب ایسا پانی موجود ہے۔ پانی کی سطح اونچی ہو تو یہاں لہریں ایک مشکل چیلنج بن جاتی ہیں۔ آبشاریں اور ڈھلوانیں عبور کرنا آپ کو کینیڈا میں کشتی رانی جیسا لطف دے سکتا ہے۔
ایلپس میں پیراگلائیڈنگ
گارمِش پارٹن کِرشن کے علاقے سے ایلپس کے لیے ٹرین لیجیے۔ یہاں سے آپ ماؤنٹ وانک پہنچ جائیں گے، جہاں ایک انتہائی خوبصورت منظر آپ کا منتظر ہو گا۔ سترہ سو پچاس میٹر کی بلندی پر پہنچ کر تھرمل فلائٹ لیں، تو وہ ممکن ہے آپ کو گھنٹوں اڑاتی پھرے۔
ماؤنٹ کانسل وَنڈ کی چوٹی پر
کانسل وَنڈ پہاڑ سر کرتے ہوئے پانچ سو پچاس میٹر کی ایک عمودی دیوار آتی ہے۔ اوپر پہنچنے کے بعد رسی کا ایک پل عبور کرنا پڑتا ہے۔ یہ درست معنوں میں دل دہلا دینے والا سفر ہوتا ہے۔ کانسل وَنڈ ایلپس کے علاقے اوبرسٹ ڈورف کی دو ہزار اٹھاون میٹر اونچی چوٹی ہے۔
ہارٹس کی پہاڑیوں کا سسپینشن برج
مہم کے لیے آپ کو ایک چوٹی پر پہنچ کر اپنا حوصلہ آزمانا ہوتا ہے۔ رَپ بوڈن وادی میں سو میٹر اونچا ٹائٹن آرٹی پل ایسا ہی ایک مقام ہے۔ یہیں چار سو پچاسی میٹر لمبا جرمنی کا رسی کا سب سے طویل پل بھی ہے۔ آپ پل کے ساتھ ساتھ زپ لائن پر سفر کر سکتے ہیں۔
زولِنگن پل کا راستہ
مؤنگسٹن پل کا سو میٹر اونچا اسٹیل کا ڈھانچا جسے آپ قدم بہ قدم چل کر عبور کر سکتے ہیں۔ اوپر پہنچنے پر آپ کے سامنے دریائے وُوپر کا ایک انتہائی خوبصورت منظر ہوتا ہے۔ یہ پل اپنی طرز کا پورے یورپ کا سب سے انوکھا پل ہے۔ یہ پل صنعتی انقلاب کی ایک یادگار بھی ہے اور ممکن ہے کہ جلد ہی اسے یونیسکو کے عالمی ورثے کی فہرست میں بھی شامل کر لیا جائے۔
باڈ اُؤر آخ کے نردیک زیرآب غار
فالکن شٹائن غار میں داخلے کا واحد راستہ آبی ہے۔ یہاں گائیڈڈ ٹورز کا بھی اہتمام ہوتا ہے۔ یہاں نہ بجلی ہے اور نہ ہی ہم وار راستے۔ بعض مقامات پر یہ راستہ اتنا تنگ ہے کہ آپ کو غوطہ لگا کر آگے بڑھنا پڑتا ہے۔ یہ چودہ گھنٹوں کا دورہ ہوتا ہے اور اس میں آپ ساڑھے تین ہزار میٹر گہرائی میں جاتے ہیں۔
ایلپس کا دل موہ لینے والا نظارہ
چودہ طبق روشن کرنے کے لیے ہمیشہ دوڑ دھوپ کی ضرورت نہیں ہوتی۔ آپ ایلپس پکس کی اس نظارہ گاہ پر کھڑے ہو کر بھی اپنے ذہن کو چونکا سکتے ہیں۔ گارمِش پارٹن کِرشن کے قریب یہ نظارہ گاہ ایک ہزار میٹر کی بلندی سے آپ کو ایک وادی کا مکمل منظر دکھاتی ہے۔ آپ یہاں کھڑے ہوں گے، تو ممکن ہے کہ آپ کی ٹانگیں کانپنے لگیں۔