1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہجرمنی

داعش سے وابستہ بارہ شہریوں کی جرمنی واپسی

6 اکتوبر 2022

جرمنی پہنچنے والے اس گروپ میں چار خواتین، سات بچے اور ایک مرد شامل ہے، جسے شام اس وقت لے جایا گیا تھا جب وہ 11 برس کے تھے۔ حکام کا کہنا کہ گروپ میں شامل بالغوں کو 'اپنے کیے کا حساب دینا پڑے گا۔'

https://p.dw.com/p/4HogQ
Syrien Frau in Camp Roj
گروپ میں شامل پانچ بالغ افراد کو جرمنی واپس آنے پر حراست میں لے لیا گیا، اور انہیں ''ان کی مبینہ کرتوتوں کا حساب دینا پڑے گاتصویر: Delil Souleiman/AFP/Getty Images

جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیئربوک نے پانچ اکتوبر بدھ کے روز اعلان کیا کہ شام میں نام نہاد اسلامی دہشت گرد تنظیم ''اسلامک اسٹیٹ'' (آئی ایس) کی حمایت کے شبہے میں جو جرمن شہری کیمپوں میں مقیم تھے، ان میں سے متعدد خواتین کو ان کے بچوں کے ساتھ وطن واپس لایا گیا ہے۔

جرمنی: عراقی جہادی کو یزیدی نسل کُشی کے جرم میں عمر قید کی سزا

اس آپریشن میں چار خواتین، سات بچے اور ایک نوجوان شامل ہے، جسے اس وقت شام لے جایا گیا تھا جب وہ محض 11 برس کے تھے۔ یہ سب کے سب شمال مشرقی شام کے اس  کیمپ میں رہ رہے تھے، جو زیادہ تر کردوں کے کنٹرول میں ہے۔

داعش سے روابط رکھنے والی جرمن خواتین کو شام سے جرمنی بلا لیا گیا

جرمن وزیر خارجہ انالینا بیئربوک نے کہا، ''چونکہ بچے والدین کی منتخب کردہ اپنی قسمت کے ذمہ دار نہیں ہیں، اس لیے مجھے خاص طور پر اس سے راحت محسوس ہوئی ہے۔ آخر کار وہ بھی تو آئی ایس کا ہی شکار بنے ہیں۔''

ان کا مزید کہنا تھا کہ گروپ میں شامل پانچ بالغ افراد کو جرمنی واپس آنے پر حراست میں لے لیا گیا، اور انہیں ''ان کی مبینہ کرتوتوں کا حساب دینا پڑے گا۔''

Syrien Camp Roj
جرمن دفتر خارجہ نے یہ بات بھی تسلیم کی کہ کچھ ایسے بھی واقعات سامنے آئے ہیں، جن میں شام میں موجود خواتین نے جرمنی واپس نہ آنے کا فیصلہ کیا ہےتصویر: Delil Souleiman/AFP/Getty Images

ابھی کچھ اور کیس باقی ہیں

حالیہ برسوں میں ایسے کل 26 خواتین اور 76 بچوں کو شام سے جرمنی واپس لایا گیا ہے، جن پر داعش سے تعلقات کا شبہ ہے۔ ان میں سے کچھ پر جنگ کے دوران کیے گئے جرائم کے لیے مقدمہ چلایا گیا اور پھر انہیں جیل بھیج دیا گیا۔

انالینا بیئربوک کا کہنا تھا، ''مجھے اس بات کا سکون ہے کہ اس کارروائی کے ذریعے ہم نے تقریباً ان تمام کیسز کو حل کر لیا ہے، جن کا ہمیں علم تھا۔''

جرمنی میں داعش کے لیے جنگجو بھرتی کرنے والے مبلغ کو سزائے قید

 تاہم جرمن دفتر خارجہ نے یہ بات بھی تسلیم کی کہ کچھ ایسے بھی واقعات سامنے آئے ہیں، جن میں شام میں موجود خواتین نے جرمنی واپس نہ آنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ص ز/ ج ا (ڈی پی اے، اے ایف پی، اے پی)

داعش کی رکن کے والد اپنی بیٹی، نواسے کی واپسی کے لیے پر امید