جرمنی: ورکرز کی ہڑتال سے ملک گیر ریل نظام بری طرح متاثر
16 نومبر 2023جرمنی کے ٹرین ڈرائیوروں کی یونین جی ڈی ایل نے بدھ کو مقامی وقت کے مطابق رات دس بجے 20 گھنٹے کی اپنی ملک گیر ہڑتال شروع کی جو جمعرات کی شام چھ بجے تک جاری رہے گی۔ ہڑتال کے وجہ سے ڈوئچے بان کواپنی سروسزمیں تخفیف کرنی پڑی ہے۔
سرکاری کمپنی ڈوئچے بان نے ایک بیان میں لوگوں کو خبر دار کیا ہے کہ ہڑتال کی وجہ سے ملک بھر میں ریل خدمات میں "بڑے پیمانے پر خلل" پڑنے کا خدشہ ہے۔
ڈوئچے بان کے ترجامن آخم اسٹاوس نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ اگر انتہائی ضروری نہ ہو تو وہ اپنا سفر ملتوی کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ "اس بات کا اندازہ ہے کہ ہائی اسپیڈ کی 20 سے بھی کم آئی سی ای اور آئی سی ٹرینیں چلیں گی۔" یہ ٹرینیں جرمنی کے بڑے شہروں کو جوڑتی ہیں۔
جرمنی: ٹرینیں لیٹ، مسافروں کو 53 ملین یورو کی ادائیگی
ہڑتال کے اثرات مختلف علاقوں میں مختلف ہوں گے۔ کچھ علاقوں میں علاقائی ٹرین سروس مکمل طورپررک جانے کا امکان ہے۔
ٹرین ڈرائیوروں کی یونین جی ڈی ایل اور ڈوئچے بان کے درمیان تنخواہ کے مسئلے پر بات چیت ناکام ہوجانے کے بعد ورکرز نے ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا۔
مزدور یونین کا کیا مطالبہ ہے؟
جی ڈی ایل ملازمین کی تنخواہوں میں ماہانہ 555یورو کے اضافے کا مطالبہ کررہی ہے جو کہ مہنگائی بھتہ کے طورپر ایک بار ملنے والی 3000 یورو کے علاوہ ہوگی۔
جرمن تاریخ کی ریل کی طویل ترین ہڑتال: ڈوئچے ویلے کا تبصرہ
یونین تنخواہوں میں کمی کیے بغیر کام کے اوقات کو 38 گھنٹے سے کم کرکے 35 گھنٹے کرنے کا بھی مطالبہ کر رہی ہے۔
ڈوئچے بان نے تنخواہ میں 11فیصد اضافے کی پیش کش کی ہے لیکن جی ڈی ایل کا کہنا ہے کہ سرکاری ریل آپریٹر یونین نے واضح کر دیا ہے کہ وہ ان کے بنیادی مطالبات پر بات کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔
یورپ میں ٹریڈ یونینوں کا نیا کردار
ڈوئچے بان نے اس ہفتے کے اوائل میں جی ڈی ایل کے ساتھ بات چیت منسوخ کرتے ہوئے کہا تھا،" یا تو آپ ہڑتال پر جائیں یا پھر مذاکرات کریں۔ آپ ایک ہی وقت میں یہ دونوں نہیں کرسکتے۔"
ڈوئچے بان نے صورت حال سے نمٹنے کے لیے ایک ہنگامی منصوبہ تیار کیا ہے اور سروس میں کمی کو متوازن کرنے کے لیے طویل دوری کی ٹرینیں چلائے گا۔
ج ا/ ص ز (ڈی پی اے، روئٹرز)