جرمنی کو غیر ملکی لیبر کی ضرورت ہے، رپورٹ
12 اپریل 2018خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے ایک تازہ مطالعاتی رپورٹ کے نتائج کے حوالے سے بدھ کے دن بتایا ہے کہ جرمنی میں زیادہ ہنرمند افراد کی ضرورت ہے۔ جرمن اکنامک انسٹی ٹیوٹ (آئی ڈبلیو) کی طرف سے مرتب کردہ اس رپورٹ کے مطابق امیگریشن کے بغیر جرمن لیبر مارکیٹ میں استحکام رکھنا مشکل ہو سکتا ہے۔
جرمنی: بے روزگاری میں کمی کی وجہ کیا مہاجرین ہیں؟
اس برس جرمن کمپنیوں میں زیر تربیت مہاجرین کی تعداد دگنی
جرمن معیشت یورپ میں مضبوط ترین، مگر بے روزگار جرمن غریب تر
حالیہ برسوں کے دوران جرمن لیبر مارکیٹ میں ہنر مند افراد کا خلاء پُر کرنے کے لیے بڑی تعداد میں غیر ملکیوں کو ملازمتوں کے مواقع ملے ہیں۔
اس رپورٹ کے اعداد و شمار کے مطابق جون سن دو ہزار بارہ تا جون دو ہزار سترہ کے عرصے کے دوران جرمنی میں ملازمت کرنے والے غیر ملکی افراد کی تعداد میں 1.3 ملین کا اضافہ ہوا ہے۔ اسی عرصے کے دوران لیبر مارکیٹ میں جرمن باشندوں کی تعداد میں اضافے کا تناسب 1.6 ملین بنتا ہے۔
جرمن اکنامک انسٹی ٹیوٹ کے مطابق جرمنی میں کام کی غرض سے آنے والے ان نئے غیر ملکیوں میں زیادہ تعداد یورپی یونین کے رکن ممالک سے ہے۔
بتایا گیا ہے کہ جرمن میں ملازمت حاصل کرنے والے تین لاکھ چھیاسی ہزار غیر ملکیوں کا تعلق ایسے ممالک سے ہے، جو یورپی یونین کا حصہ نہیں ہیں۔ ان اعدادوشمار کی روشنی کے تناظر میں اس رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ آئندہ چند برسوں کے دوران جرمن شہریوں میں بے روزگاری کی شرح میں اضافہ بھی ممکن ہے۔
اس رپورٹ میں یہ پیشن گوئی بھی کی گئی ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جرمنی اپنی لیبر مارکیٹ کے حوالے سے نان یورپی یونین ممالک پر زیادہ انحصار کرنے لگے گا کیونکہ مستقبل میں جرمنی کے علاوہ یورپی یونین کے دیگر ممالک میں ہنر مند افراد کے عمر رسیدہ ہو جانے کے باعث نوجوان نسل کو اپنے ہی ممالک کی لیبر مارکیٹ کا خلاء پُر کرنے کا کہا جائے گا۔
یورپی یونین میں ان مسائل کی ایک وجہ شرح پیدائش میں کمی اور نوجوان ہنر مند افراد کی تعداد میں میں کمی قرار دی جاتی ہے۔
ع ب / ع ت / خبر رساں ادارے