جرمنی کی دس دلچسپ تنظیمیں، جن میں شمولیشت ممکن ہے
جرمنی میں کئی تنظیمیں غیرمعمولی خیال کی جاتی ہیں۔ اس ملک میں سرگرم کلبوں اور دلچسپ و متحرک تنظیموں کی ایک مضبوط روایت پائی جاتی ہے۔
درانتی سے گھاس کاٹنے والوں کا کلب
کٹائی کے جدید آلات کے باوجود بعض جرمنوں نے درانتی کے استعمال کو عام کرنے کی کوششیں شروع کر رکھی ہیں۔ جرمنی میں لان رکھنے والے درانتی کے استعمال کو ماحول دوستی کا متبادل قرار دیتے ہیں۔ اس کا کلب Sensenverein Deutschland e.V کہلاتا ہے۔ یہ کلب درانتی کے استعمال کو مقبول بنانے کی خصوصی کلاسیں بھی منعقد کراتا ہے اور ایسی کلاسیں تقریب کے ساتھ معلومات فراہمی کا ایک ذریعہ بھی بنتی ہیں۔
طویل القامت افراد کا کلب
اس تصویر میں دنیا کے سب سے طویل القامت شخص سلطان قوسین کو دنیا کے پَست قامت انسان کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔ اس میں کسی خاتون کی شمولیت کی بنیادی شرط اُس کا قد 1.8 میٹر اور کسی مرد کا قد 1.9 میٹر ہونا لازمی ہے۔ یہ کلب پورے یورپ میں رابطے، تقریبات اور خبروں کی فراہمی کا باعث ہے۔ انتہائی لمبے لوگوں کی جرمنی میں تنظیم کا نام Klub langer Menschen ہے۔
چینی جمع کرنے کے شوقین
کہا جاتا ہے کہ اگر آپ کافی یا چائےمیں چینی نہیں لیتے تو چینی جمع کرنے کا شوق ضرور پال سکتے ہیں۔ جرمنی کے مختلف ریسٹورانٹس میں چینی کی ایک مخصوص مقدار چھوٹے سے بند پیکٹ میں دستیاب ہے۔ ان کے مختلف پیکٹ جمع کرنا بھی ایک عمدہ شوق ہے۔ یہ لوگ Sucrologists کہلاتے ہیں۔ گینز بک کے مطابق ایک جرمن شہری کے پاس چینی کے ایسے پیکٹوں کے ساڑھے چودہ ہزار سے زائد نمونے ہیں۔
بوبی کار چلانے والوں کا کلب
بوبی کار ایک بنیادی کھلونا تصور کیا جاتا ہے۔ یہ سن 1972 میں بظاہر جرمن بچوں کے لیے بنایا گیا تھا۔ لیکن سن 1990 سے یہ ایتھلیٹکس کی ایک انتہائی خطرناک قسم بن چکی ہے۔ اس کا بھی ایک کلب Bobby-Car-Sport-Verband e.V ہے اور کار چلانے کے یہ شوقین ڈھلان پر اسے چلانے کی مہارت حاصل کرتے ہیں۔
پاستا فیرین کا کلب
فلائنگ اسپیگیٹی مونسٹر (FSM) ایک ہلکی پھلکی مذہبی تحریک ہے۔ کئی ممالک میں اس کی مذہبی حیثیت کو تسلیم کیا جا چکا ہے۔ اسی تحریک کا ایک چرچ جرمن دارالحکومت میں بھی کھولا گیا ہے۔ شہری انتظامیہ اور اس تحریک کے مابین ایک جدوجہد جاری ہے، جس کا تعلق ایف ایس ایم کی عبادت کے اوقات کے حامل بورڈ سڑکوں پر لگانےسے ہے۔
جَگر کھیلنے والوں کا کلب
یہ کسی حد تک ایک ظالمانہ کھیل خیال کیا جاتا ہے۔ اس کی ابتداء سن 1989 کی ایک فلم ’ دی بلڈ آف ہیروز‘ سے ہوتی ہے۔ جرمنی میں جَگر کا پہلا بین الاقوامی ٹورنامنٹ بھی منعقد کرایا گیا۔ اس میں کھلاڑی فوم سے بنی کتے کی کھوپڑی کو مخالف ٹیم کے ایک مخصوص علاقے تک پہنچاتے ہیں۔ لوگ مختلف ڈنڈوں اور چھڑیوں سے کھیلتے ہیں۔ جرمنی میں یہ خاصی مقبول ہو چکی ہے۔
غیر معمولی ڈاڑھی یا مونچھ رکھنے والوں کا کلب
جرمنی میں بھی بہت سے لوگ غیر معمولی انداز کی ڈاڑھی یا مونچھ رکھنے کا شوق رکھتے ہیں۔ جرمنی میں ایسے لوگوں کی چیمپئن شپ باڈن ورٹمبیرگ میں منعقد ہوتی ہے۔ تصویر میں جرمنی اور عالمی چیمپیئن ژؤرگن برخارڈٹ (دائیں) کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ایسے لوگوں کے کلب کے بانی بھی وہی ہیں۔
قہقہوں کا یوگا کرنے والوں کا کلب
خود سے قہقہے لگانا بھی بہتر خیال کیا جاتا ہے اور یہ کسی حد تک لوگوں میں عادت بھی بن جاتی ہے۔ ایسے لوگوں نے بھی اپنا کلب بنا رکھا ہے۔ تصویر میں ’لافٹر یوگا‘ کے افراد مشق کر رہے ہیں۔ جرمنی میں اس کے کئی شہروں میں کلب موجود ہے۔ کسی حد تک ایسے کلبوں کو کارنیوال کلب کا درجہ دیا جاتا ہے۔
ہوا خارج کرنے والوں کا کلب
جرمنی میں ہوا خارج کرنے والوں کے کلب کا نام Furz dich frei یعنی آزادی سے ہوا خارج کرو ہے۔ یہ بھی ایک فن کلب کا درجہ رکھتا ہے۔ اس میں لوگ محض لطف لینے کے لیے شامل ہوتے ہیں۔
گلابی خرگوش بائیکرز کا کلب
جرمنی میں ایک مشہور امدادی تنظیم ’ اتسٹریٹ بنی کریو‘ کہلاتی ہے۔ اِس امدادی تنظیم کے کئی اراکین اپنے فنڈ جمع کرنے کی خصوصی تقریبات میں گلابی رنگ کا لباس پہن کر بھاری موٹر سائیکلوں پر عام لوگوں کی توجہ حاصل کرتے ہیں۔