1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی کی طرف سے لیبیا کے باغیوں کو 7.5 ملین یورو کی امداد

13 جون 2011

جرمن وزیر خارجہ گیڈو ویسٹر ویلے کے اس دورے پر اُن کے ساتھ ترقیاتی امور کے وفاقی وزیر ڈِرک نیبل بھی لیبیا پہنچے ہیں۔ برلن میں ترقیاتی امداد کی وفاقی وزارت کے مطابق جرمن وزراء کا یہ دورہ ایک روزہ ہے۔

https://p.dw.com/p/11ZRy
جرمن وزیر خارجہ اور وزیر برائے ترقیاتی امور کا لیبیا کا دورہتصویر: picture-alliance/dpa

لیبیا میں جاری جنگ کسی صورت ختم ہوتی دکھائی نہیں دیتی۔ باغی مسلسل کوششیں کر رہے ہیں کہ معمر قذافی کے طاقت کے مرکز اور ملکی دارالحکومت طرابلس کو اپنے گھیرے میں لے لیں۔ دریں اثناء وفاقی جرمن وزیر خارجہ گیڈو ویسٹر ویلے آج پیر کو اپنے ایک اچانک دورے پر لیبیا میں باغیوں کے مرکزی شہر بن غازی پہنچ گئے ہیں، جہاں انہوں نے قومی عبوری کونسل کے عہدیداروں کے ساتھ مذاکرات کیے۔

بن غازی پہنچتے ہی دونوں جرمن وزراء نے نیشنل ٹرانزیشنل کونسل این ٹی سی کے ہیڈ کوارٹرز میں اس کونسل کے سربراہ مصطفٰی عبدالجلیل سے ملاقات کی۔ اطلاعات کے مطابق لیبیا کے لیے روانہ ہونے سے قبل وزیر خارجہ گیڈو ویسٹر ویلے نے لیبیا کے رہنما معمر قذافی سے ایک بار پھر اپنی ذمہ داریوں سے دستبردار ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس موقع پر ویسٹر ویلے نے کہا، ’لیبیا کے آمر تاریخ کے غلط دھارے پر کھڑے ہیں‘۔ ویسٹر ویلے نے کہا ہے کہ برلن حکومت نیشنل ٹرانزیشنل کونسل کے ساتھ لیبیا کو ایک جمہوری اور قانون کی بالا دستی والا ملک بنانے کے لیے مکمل تعاون کرے گی۔

Lybien Westerwelle und Niebel
جرمنی بحران زدہ ملک لیبیا کی امداد کا اعلان کر چکا ہےتصویر: picture-alliance/dpa

دریں اثناء جرمنی نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر لیبیا کو 7.5 ملین یورو کی رقم فوری امداد کے طورپر فراہم کر دی ہے۔ اس رقم سے اُن علاقوں کے نہتے انسانوں کی مدد کی جائے گی، جہاں کئی ماہ سے باغی قذافی کی فورسز کے خلاف لڑ رہے ہیں۔

جرمن وزیر برائے ترقیاتی امداد ڈِرک نیبل نے سات ملین یورو کی صورت میں ہنگامی اور ٹرانزیشنل مدد کا بھی اعلان کیا ہے۔ یہ رقم بن غازی میں جرمنی کی سوسائٹی برائے بین الاقوامی تعاون کو دی جائے گی، جو یہ اندازے لگانے میں مدد دے گی کہ لیبیا کو پناہ گزینوں کی صورتحال بہتر بنانے کے لیے کس قسم کی امداد درکار ہے۔

اسی دوران لیبیا میں معمر قذافی کی فورسز کے خلاف نبرد آزما باغیوں نے کہا ہے کہ تیل سے مالا مال مشرقی شہر بریقہ میں انہیں زبردست شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ قذافی کی فوج کے ساتھ تازہ ترین جھڑپوں میں کم از کم چار باغی مارے گئے ہیں۔ اُدھر مغربی علاقے کے شہر زاویہ میں گزشتہ روز شروع ہونے والی لڑائی کے دوسرے دن بھی باغیوں اور سرکاری دستوں کے مابین جھڑپیں جاری رہیں۔ باغیوں کے مطابق وہ 'قذافی کے خلاف بغاوت کی آگ‘ کو رفتہ رفتہ دارالحکومت طرابلس تک پھیلا رہے ہیں۔ تاہم بریقہ اور اجدابیہ کے درمیانی علاقے میں حکومتی فورسز اور باغیوں کے مابین خونی جھڑپوں میں کم از کم چار باغیوں کی ہلاکت کی اطلاع ہے جبکہ باغیوں کا گڑھ سمجھے جانے والے شہر بن غازی کے مرکزی ہسپتال کے ڈاکٹروں کے مطابق کم از کم 65 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

لیبیا کی صورتحال کسی طور بہتر ہوتی دکھائی نہیں دے رہی
تصویر: picture alliance / dpa

رپورٹ: کشور مصطفیٰ

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں