جرمنی: کیمیکل پلانٹ میں دھماکا، متعدد افراد زخمی
10 ستمبر 2014خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بتایا ہے کہ منگل کی شام کو یہ حادثہ بریمن کے نواحی شہر ریٹرہوڈا میں کیمکل ویسٹ کے ایک پلانٹ میں پیش آیا۔ دھماکے کی نوعیت ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے لیکن بتایا گیا ہے کہ یہ اتنا شدید تھا کہ اس پلانٹ کے ارد گرد واقع تیس سے چالیس مکانات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ نیوز ایجنسی اے پی نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ دھماکا اتنا شدید تھا کہ اس کی آواز کئی کلو میٹر دور تک سنی گئی۔
مقامی پولیس نے نیوز ایجنسی ڈی پی اے کو بتایا ہے کہ فیکٹری میں آتشزدگی کے نتیجے میں سیاہ دھوئیں کے بادل فضا میں شامل ہو گئے جبکہ دھماکے کی وجہ سے آس پاس کے کچھ مکانات کے منہدم ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ پولیس کے مطابق متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ اس حادثے میں ایک شخص شدید زخمی ہوا ہے، جو اس پلانٹ کا ملازم تصور کیا جا رہا ہے۔ ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ ایک شخص لاپتہ ہے۔ مقامی پولیس نے امکان ظاہر کیا ہے کہ زخمی ہونے والا شخص حادثے کے فوری بعد پلانٹ میں پہنچا اور اس کی کار نزدیک ہی کھڑی تھی۔
ریٹرہوڈا کی میئر سوزانے گائلِز نے ڈی پی اے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا،’’ہم ہمیشہ ہی ایک رہائشی علاقے میں واقع اس فیکٹری کو باعث تشویش سمجھتے تھے۔ ہم نے ہمیشہ ہی کہا تھا کہ اس فیکٹری کو یہاں نہیں ہونا چاہیے۔‘‘ اس حادثے کی وجہ سے دیگر متعدد مقامی افراد معمولی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ابھی تک کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ یہ دھماکا مقامی وقت کے مطابق شب نو بجے ہوا۔
ابھی تک اس حادثے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ پولیس کے مطابق ابھی تک یہ مقام قابل رسائی نہیں ہے اور صبح کے وقت ہی باقاعدہ تفتیشی عمل شروع ہو سکے گا۔ اطلاعات کے مطابق فائر فائٹرز کو اس پلانٹ میں لگنے والی آگ پر قابو پانے میں قریب چار گھنٹے لگے، جس دوران پندرہ ہزار نفوس پر مشتمل اس شہر کے باسیوں کو کہا گیا تھا کہ وہ اپنے دروازے اور کھڑکیاں بند رکھیں۔
ایک مقامی اخبار کی ویب سائٹ نے کہا ہے کہ یہ پلانٹ برگولین نامی کمپنی کی ملکیت تھا، جہاں صنتعی شعبے میں استعمال ہونے والے رنگ تیار کیے جاتے تھے۔