جرمنی کے مشہور ترین سیاحتی مقامات
جرمنی میں سیاحت کی صنعت تیزی سے فروغ پا رہی ہے۔ گزشتہ برس جرمنی آنے والے سیاحوں کی تعداد ایک ریکارڈ تھی۔ مندرجہ ذیل مقامات جرمنی آنے والے غیر ملکی سیاحوں کو لازمی دیکھنے چاہییں!
کولون کا تاریخی کیتھڈرل
اس کے 160 میٹر بلند مینار آسمان کو چھوتے نظر آتے ہیں۔ اسے شہر کولون کی علامت قرار دیا جاتا ہے۔ اسے عالمی جنگ کے دوران بھی نقصان نہ پہنچانے کا معاہدہ کیا گیا تھا۔ یونیسکیو کے اس تاریخی ورثے کو سالانہ ساٹھ لاکھ افراد دیکھنے آتے ہیں۔
ہائیڈل برگ قلعہ
اس کا شمار جرمنی کے مشہور کھنڈرات میں ہوتا ہے اور اسے ہائیڈل برگ کی علامت قرار دیا جاتا ہے۔ اس کا ذکر تیرہویں صدی میں لوئس فورٹین کے دورمیں ملتا ہے۔ بعدازاں یہ مختلف جنگوں میں تباہ ہوا لیکن وقت کے ساتھ ساتھ اس کی دوبارہ تعمیر بھی ہوتی رہی۔
قلعہ نوئے شوان شٹائن
اسے بائرن کے بادشاہ لڈویگ دوئم نے تعمیر کروایا تھا۔ پہاڑوں کے درمیان یہ جادوئی قلعہ اس وجہ سے تعمیر کروایا گیا تھا کہ بادشاہ لڈوگ لوگوں سے دور اور تنہائی میں رہنا چاہتے تھے۔ لیکن بادشاہ کی وفات کے چند ہفتے بعد ہی اسے 1886ء میں عام شہریوں کے لیے کھول دیا گیا تھا۔ اب اس کا شمار یورپ کے سب سے مشہور قلعوں میں ہوتا ہے۔
برانڈن برگ گیٹ
دارالحکومت برلن کو جرمن سیاحت کا مقناطیس کہا جاتا ہے۔ سن دو ہزار اٹھارہ میں تینتیس ملین سیاحوں نے یہاں کا رخ کیا تھا۔ اس گیٹ کو تاریخی اہمیت حاصل ہے اور اسے جرمن اتحاد کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ اس مقام کا شمار جرمنی کے پسندیدہ ترین مقامات میں ہوتا ہے۔
برلن کا ’میوزیم جریزہ‘
برلن کے بالکل وسط میں شہر کے مشہور پانچ میوزیم ایک دوسرے کے قریب ہی واقع ہیں۔ یہ میوزیم قدیم دور کے نوادرات کے ساتھ ساتھ انیسوی صدی کے شاہکار فن پاروں کی تاریخ بیان کرتے ہیں۔ یہاں مصری دیوی نفرتيتى کا مشہور مجسمہ بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
ڈریسڈن کا مشہور فراؤن کِرشے
بہت سے لوگ فراؤن کِرشے (ویمن چرچ) کو بربادی اور جنگ کی تباہی کی نسبت سے یاد کرتے ہیں۔ سن دو ہزار پانچ میں اس کی تعمیر نو کی گئی تھی۔ تب سے یہ مقام ملکی اور غیرملکی سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہے۔
قلعہ وارٹ بُرگ
وارٹ بُرگ تھیورنگیا میں واقع ایک قلعہ ہے، جو اصل میں قرون وسطی میں تعمیر کیا گیا تھا۔ سولہویں صدی کے آغاز میں لوتھر نے نئے عہد نامے کا ترجمہ یہاں پر ہی کیا تھا۔ سن انیس سو ننانوے میں اسے یونیسکو کی عالمی ورثے کی فہرست میں شامل کر دیا گیا تھا۔
پورٹا نگرا (سیاہ گیٹ)
جرمن شہر ٹریئر میں واقع یہ ’’سیاہ گیٹ‘‘ قدیم دور کا وہ گیٹ ہے، جو آج بھی بہترین حالت میں موجود ہے۔ رومی سلطنت کے اس داخلی دروازے کو تقریبا ایک ہزار سال تک بطور چرچ بھی استعمال کیا گیا۔ لیکن 1802ء میں نیپولین اسے دوبارہ اس کی اصل حالت لائے۔
آخن کا کیتھڈرل
یہ رومن کیتھولک چرچ جرمنی کے مشہور شہر آخن کی علامت ہے۔ عالمی ورثے کی فہرست میں شامل اس کا شمار یورپ کے قدیم ترین کیتھڈرلز میں ہوتا ہے۔ اس چرچ کو مختلف ادوار میں تعمیر کیا گیا۔ سن1531ء تک تمام بادشاہوں کی تقریب تاج پوشی اسی جگہ ہوتی تھی۔
میونخ کا مرکز
ماریئن پلاٹس میونخ کے بالکل وسط میں واقع ہے۔ یہاں صرف پیدل چلنے کی اجازت ہے۔ یہاں پر جرمن کیفیز میں بیٹھ کر خوبصورت ماحول سے لطف اندوز ہوا جا سکتا ہے۔ یہاں بنے مجسمے اس شہر کی تاریخ کو بیان کرتے ہیں۔