جسم کو چُھونے کے فوائد
ڈیجیٹل دور میں ایک دوسرے کو ٹیکسٹ میسج کرنا ایک دوسرے کے ساتھ ملنے کی نسبت زیادہ اہم ہوتا جا رہا ہے۔ لیکن محققین کے مطابق بالمشافہ ملاقات کے مثبت جسمانی اور ذہنی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ جانیے جسمانی رابطوں کے فوائد کیا ہیں۔
مصافحہ: تعلقات کی بنیاد ہے
ہماری جلد دوسروں کے جذبات کو محسوس کرتی ہے اور اسی کی بنیاد پر دو طرفہ تعلقات استوار ہوتے ہیں۔ محققین کے مطابق مصافحے سے معلوم ہوتا ہے کہ ملنے والوں کے درمیان خوشگوار تعلق ہے یا غم و غصے کی کیفیت پائی جاتی ہے یا پھر محبت کی جگہ نفرت پوشیدہ ہے۔ ان احساسات کا ادراک کسی کی جلد کو چھونے یا ہاتھ ملانے سے ہوتا ہے۔
چھونا: کسی ٹیم کا اعتماد بحال کرتا ہے
چھونا پیغام رسانی کا ایک ذریعہ ہے۔ یہ کسی بھی ٹیم میں اعتماد سازی بھی کرتا ہے۔ ایک ریسرچ کے مطابق باسکٹ بال ٹیم کے کھلاڑی جب میچ کے دوران جسمانی روابط کا استعمال کرتے ہیں، مثلاً ہائی فائیو یا عمدہ کارکردگی پر گلے لگتے ہیں تو یہ بہتر پرفارمنس کا سبب بنتا ہے۔
گلے ملنا بہت بہتر ہے
معانقہ یا گلے ملنا محبت، مدد یا سہارے کا اظہار ہے اور یہ ذہنی دباؤ کو کم کرتا ہے۔ اندرونی انتشار یا خلفشار میں کمی کے لیے گلے ملنا مفید خیال کیا جاتا ہے۔ ایک ریسرچ کے مطابق اگر ذہنی تناؤ کے شکار افراد کو معانقہ میسر ہو جائے تو دن بھر اُن کا مزاج خوشگوار رہ سکتا ہے۔
جادو کی جپھی
گرم جوش معانقے کو ایک فلمی اصطلاح کے مطابق ’جادو کی جپھی‘ قرار دیا جا سکتا ہے۔ ہاتھ میں ہاتھ پکڑنے اور جذباتی معانقے سے دل کو تقویت اور نظام خون میں بہتری پیدا ہوتی ہے۔ مثبت جسمانی ربط دل کی دھڑکن کو ہموار رکھنے میں مددگار ہوتا ہے اور یہ ذہنی دباؤ میں کمی کا باعث ہوتا ہے۔
مساج: آرام و سکون کا ایک ذریعہ
ڈیوک میڈیکل یونیورسٹی سینٹر کے محققین کے مطابق پورے جسم کا مساج درد میں کمی لاتا ہے اور جسمانی حرکات و سکنات میں اضافہ کرتا ہے۔ مساج سے جوڑوں کی سوجن کے مریض بہتری محسوس کرتے ہیں۔ تھراپی کے لیے استعمال ہونے والے ہاتھ کئی قسم کے ذہنی و جسمانی اسٹریس سے نجات فراہم کرتے ہیں۔ مساج سے لطیف احساسات بھی بڑھتے ہیں۔
جلد سے جلد کا ملاپ
نوزائیدہ بچوں کا وزن بڑھانے کے لیے بھی مالش کو بہت بہتر قرار دیا جاتا ہے۔ ماں کی گود کی گرمائش اور اُس کے ہاتھوں کی حدت نوزائیدہ بچوں کے اعصابی نظام کو تقویت فراہم کرتے ہیں۔ ماں کے جسمانی ربط سے بچہ خوراک کو اپنے بدن میں جذب کرنے میں آسانی محسوس کرتا ہے۔ یہ ربط بچے کی اندرونی تکالیف میں کمی کا باعث بھی ہوتا ہے۔
اپنی مالش کرنا
مساج کے لیے انسان کو ہمیشہ کسی دوسرے انسان کی ضرورت نہیں۔ اپنے ہاتھ اپنے ہی بدن کے لیے بہت مفید اور راحت بخش ہوتے ہیں۔ یوگا یا دوسری ایسی ورزشیں، جن میں جسم زمین سے لگتا ہے، یہ بھی صحت مندانہ سرگرمیاں ہیں۔
دوسرے کو سہارا دینا
آپ کوئی ساتھی یا دوست درد میں مبتلا ہو تو اس کا ہاتھ مضبوطی سے تھامنے سے وہ بھی درد کم محسوس کرے گا اور آپ کو بھی طمانیت کا احساس ہو گا۔ اگر کوئی شخص خود کو بے وقعت محسوس کر رہا ہو تو ایسی صورت میں بھی اس کا ہاتھ تھام کر آپ اس کی خود اعتمادی بحال کر سکتے ہیں۔
ہاتھ تھامنا: بھرپور جذبات کا اظہار
آج کے دور میں مصنوعی ہاتھوں اور اعضا میں بھی حس پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ایسی جدید مصنوعی اعضا استعمال کرنے والے افراد کی ذہنی حالت میں بھی بہتری دیکھی گئی ہے۔ محققین اب ایسی برقی جلد بنانے پر بھی کام کر رہے ہیں جسے مثلا مصنوعی ہاتھ پر لگایا جا سکتا ہے اور اس کے ذریعے سرد و گرم اور سخت و نرم سطح کو محسوس بھی کیا جا سکے گا۔