جنرل ڈیوڈ پیٹریاس افغان جنگ کے نئے کمانڈر
24 جون 2010جنرل ڈیوڈ پیٹریاس افغان جنگ کے نئے کمانڈر
امریکی صدر باراک اوباما نے عراق جنگ کے ہیرو جنرل ڈیوڈ پیٹریاس کو مشکلات میں گھری افغان جنگ کا نیا کمانڈر مقرر کیا ہے۔ اوباما کی جانب سے میک کرسٹل کو فارغ کرنے کا فیصلہ اِس جنرل کی طرف سے امریکی صدر اور کابینہ پر تنقید کے بعد کیا گیا ہے۔
"جنگ، کسی بھی فرد سے زیادہ اہم اور بڑی بات ہے خواہ وہ فرد مرد ہو یا عورت، کوئی عام آدمی ہو، کوئی جنرل یا پھر بذات خود صدر۔" یہ وہ الفاظ ہیں، جو امریکی صدر نے جنرل اسٹینلے میک کرسٹل کو ہٹاکر افغان جنگ کی قیادت جنرل ڈیوڈ پیٹریاس کے ہاتھ دینے کا فیصلہ سناتے ہوئے ادا کئے۔
امریکی سنٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل ڈیوڈ پیٹریاس عراق جنگ کے دوران کامیاب حکمت عملی اپنانے پر واشنگٹن میں اچھی شہرت کے حامل سمجھے جاتے ہیں۔ عسکریت پسندی پر قابو پانے کے لئے جنرل پیٹریاس کی طرف سے تیار کی گئی حکمت عملی نہ صرف بہت کارگر ثابت ہوئی بلکہ ملک میں بڑھتی ہوئی بغاوت کو کامیابی سے روکنے کا سبب بھی بنی۔
سنٹرل کمانڈ کے سربراہ ہونے کے ناطے انہوں نے صدر باراک اوباما کی جانب سے گزشتہ برس متعارف کرائی جانے والی فوجی حکمت عملی تیار کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ اس کے علاوہ جنرل ڈیوڈ پیٹریاس افغانستان، یورپ اور پاکستان میں تمام اہم افراد اور اداروں سے اچھی طرف واقف ہیں، اس لئے خیال کیا جا رہا ہے کہ جنرل میک کرسٹل کی جگہ لینے میں انہیں کسی خاص دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے جنرل ڈیوڈ پیٹریاس کو سال 2007ء کے اوائل میں عراق کی صورتحال کی بہتری کے لئے بھیجا تھا۔ اس سے قبل ڈیوڈ پیٹریاس سال 2003ء میں سابق عراقی صدر صدام حسین کی حکومت کو ہٹانے کے لئے شروع کئے جانے والے آپریشن میں بھی شریک رہے تھے۔ عراق میں جنرل ڈیوڈ پیٹریاس کی بطور سپریم کمانڈر تعیناتی کے دوران عراق میں صورتحال میں بہت زیادہ بہتری آئی۔
تاہم افغانستان میں اپنی نئی ذمہ داریوں کے حوالے سے جرنل ڈیوڈ پیٹریاس کو بھی مشکل صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ کیونکہ ایک ہفتہ قبل ہی امریکی کانگریس میں افغان جنگ کے حوالے سے ایک پیشی میں جنرل ڈیوڈ پیٹریاس کا کہنا تھا، ’’افغانستان میں کچھ بھی آسان نہیں ہے۔ میرے خیال میں وہاں صورتحال میں بہتری سے قبل حالات مزید خراب ہوں گے۔‘‘
تاہم بعض امریکی سیاستدان جنرل ڈیوڈ پیٹریاس کو آخری امید قرار دے رہے ہیں۔ امریکی ری پبلکن پارٹی کے ایک با اثرسینیٹر لنڈسے گراہم کا کہنا ہے:’’ڈیوڈ پیٹریاس ہماری آخری امید ہیں۔ اگر ان کی سربراہی میں افغانستان کی صورتحال میں بہتری نہیں آتی تو پھر کوئی دوسرا بھی یہ کام نہیں کر سکتا۔‘‘
رپورٹ: افسر اعوان
ادارت: امجد علی