جنسی زیادتی کا الزام، بھارتی خاتون کے ہاتھوں سیاستدان کا قتل
5 جنوری 2011سرکاری ذرائع کے مطابق قتل کا یہ واقعہ منگل کے روز پیش آیا اور مقتول سیاستدان کا نام راج کشور کیسری بتایا گیا ہے، جس کی عمر اکیاون برس تھی۔ راج کشور کیسری بہار میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی بی جے پی کی ٹکٹ پر علاقائی پارلیمان کا رکن منتخب ہوا تھا۔
قتل کے اس واقعے کے وقت مقتول سیاستدان اپنے گھر میں ایک کھلے اجتماع میں لوگوں کی شکایات سن رہا تھا۔ بہار کے مشرقی ضلع پورنیا میں اس خاتون نے راج کشور کیسری پر حملہ ایک ایسے چاقو سے کیا، جو اس نے بظاہر اس سیاستدان کے ساتھ ایک عام شہری کے طور پر معمول کی ملاقات کے وقت اپنی چادر کے نیچے چھپا رکھا تھا۔
پولیس اور ڈاکٹروں نے بعد ازاں تصدیق کی کہ بی جے پی کا سیاستدان کیسری موقع پر ہی دم توڑ گیا تھا۔ پورنیا سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق حملہ آور خاتون ایک ایسی سکول ٹیچر ہے، جس نے گزشتہ برس راج کشور کیسری پر یہ باقاعدہ الزام لگایا تھا کہ وہ اس کے ساتھ جنسی زیادتی کا مرتکب ہوا تھا۔ بعد میں اس خاتون نے اپنی طرف سے عائد کردہ یہ الزام واپس لے لیے تھے۔
بہار میں پولیس کے سربراہ نیلمانی کے مطابق اس خاتون ٹیچر کو، جس کا نام نئی دہلی سے موصولہ رپورٹوں میں ظاہر نہیں کیا گیا، راج کشور کیسری پر حملے کے بعد موقع پر موجود اس سیاستدان کے حامیوں نے بری طرح پیٹا۔ نیلمانی کے بقول اس وقت یہ ملزمہ شدید زخمی حالت میں ہسپتال میں زیر علاج ہے۔
ہندو قوم پسند سیاسی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماؤں کے مطابق راج کشور کیسری کے خلاف اس خاتون کے عائد کردہ الزامات غلط تھے، جو دراصل گزشتہ برس نومبر میں ہونے والے بلدیاتی الیکشن سے قبل ایک ’’سازش کے تحت سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے‘‘ عائد کیے گئے تھے۔
بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے قتل کے اس واقعے اور اس سے متعلقہ تمام تفصیلات کی مکمل چھان بین کا حکم دیتے ہوئے پولیس کو ہدایت کی ہے کہ ریاست میں تمام منتخب اراکین کی حفاظت کے لیے انتظامات مزید سخت کر دیے جائیں۔
رپورٹ: عصمت جبیں
ادارت: مقبول ملک