ماسک کے بغیر نہ سیکس اور نہ بوسہ
4 ستمبر 2020اس وقت دنيا کو کورونا وائرس کی عالمی وبا کا سامنا ہے۔ حکومتيں اور طبی ماہرين دن بدن طرح طرح کی احتياطی تدابير تجويز کر رہے ہيں اور معلومات کا اس قدر انبار لگا پڑا ہے کہ ايک عام صارف اسی سوچ ميں پڑ جاتا ہے کہ آخر کيا کريں اور کيا نہ کريں۔
ڈنمارک میں لاک ڈاؤن کے دوران سیکس ٹوائز کی مانگ میں اضافہ
لڑکا بن کر لڑکيوں کو ’جنسی عمل‘ کے ليے پھنسانے والی لڑکی
اسی ہفتے سامنے آنے والی ايک دلچسپ پيش رفت ميں کينيڈا کی چيف پبلک ہيلتھ آفيسر نے کہا کہ لوگوں کو کورونا وائرس سے بچنے کے ليے جنسی عمل يا سيکس کے دوران چہرے پر ماسک پہننے چاہييں۔ تھريسا ٹيم نے بدھ کو اس بارے ميں تفصيلی بيان جاری کيا۔
ٹيم کے بقول کورونا وائرس کی عالمی وبا کے دور ميں جنسی عمل ايک پيچيدہ معاملہ ہے، بالخصوص ان افراد کے ليے جن کا سيکس کے ليے کوئی باقاعدہ پارٹنر نہيں يا ان کے ليے بھی جن کے پارٹنر کو کووڈ انيس لگنے کا زيادہ خطرہ لاحق ہے۔ ان کا اشارہ غالباً خطرناک تصور کيے جانے والے پيشوں سے وابستہ افراد کی طرف تھا۔ تھريسا ٹيم نے مزيد کہا، ''جنسی عوامل ميں سب سے کم خطرہ اسی ميں ہے کہ اپنی تسکين خود ہی کريں۔‘‘ ان کا مزيد کہنا تھا کہ وہ جوڑے جن ميں ايک شخص کو کووڈ انيس لگنے کا زيادہ خطرہ لاحق ہو، ان کو چاہيے کہ وہ بوسہ دينے اور زيادہ قربت سے بچيں اور ايسا ماسک پہننے کی کوشش کريں جو ناک اور مننہ کو ڈھانپے۔
کينيڈا کی چيف پبلک ہيلتھ آفيسر کے مطابق جنسی عمل کے دوران انسانی جسم سے خارج ہونے والے مادے سے کورونا لگنے کے امکانات کم ہی ہيں مگر پھر بھی کنڈوم کا استعمال ضرور کرنا چاہيے۔
ع س / ع ا )اے ايف پی(