جنوبی ایشیا میں موبائل فون کا بڑھتا استعمال
21 اپریل 2009آج سے صرف دس برس پہلے تک یہ بات کہی جاتی تھی کہ دنیا میں غریب لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے نہ تو موبائل فون دیکھا ہے اورنہ ہی کبھی موبائل فون کا استعمال کیا ہے۔ لیکن اب صورت حال ایسی نہیں رہی۔ جنوبی ایشیاء میں مواصلات کے ایک ادارے سے وابستہ Helani Galpaya کا کہنا ہے: ’’ہم نے ایک نہایت ہی وسیع سطح پر تحقیق کی ہے۔ ہم نے دیکھا ہے کہ ہے کہ انڈیا، پاکستان اوران جیسے دوسرے ملکوں میں غریب سے غریب انسان بھی موبائل فون کا استعمال کرتا ہے۔‘‘
پاکستان میں نوے ملین سے زائد افراد موبائل فون کا استعمال کرتے ہیں یعنی پاکستان میں ہردوسرا شخص موبائل سے فون کرتا ہے اوراس کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ حالیہ چند برسوں میں موبائل فونز اور کال ریٹس میں واضع کمی آئی ہے۔ پاکستان میں سب سے زیادہ موبل لنک کمپنی کے سم کارڈز استعمال کئے جاتے ہیں جبکہ دوسرے نمبر پریوفون اورتیسرے نمبر پر ٹیلی نارکمپنی کے سم کارڈز کا استعمال کیا جاتا ہے۔ پاکستان میں سم کارڈز کا کاروبار کرنے والے عامر نواز کا کہنا ہے کہ پاکستان میں موبائل فون اور سم کارڈز کا غلط استعمال بھی کیا جاتا ہے۔
عامر نواز کا کہنا ہے: ’’موبائل کو اس کے اصل مقاصد کے لئے استعمال نہیں کیا جاتا۔ موبائل کو ایک حد تک تفریح کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ بعض لوگ دوسروں کو بہت زیادہ تنگ کرتے ہیں۔ فیملیزمیں زیادہ ترلڑکیاں تنگ ہوتی ہیں جب بلاوجہ کسی بھی وقت ان کو کالز کی جاتی ہیں، یا پھر غیر مہذب قسم کے sms بھیجھے جاتے ہیں۔‘‘
جہاں پاکستان میں موبائل فون کی سہولت سے فائدہ اٹھایا جا تا ہے وہاں لوگ اس کے غلط استعمال سے پریشان بھی ہیں۔ پاکستان میں لوگوں کا کہنا ہے حکومت کو چاہیے کہ وہ قانون سازی کے ذریعے موبائل فون کے غلط استعمال کی روک تھام کے لئے موثر اقدامات کرے۔