جنوبی ایشیا کے حالات و واقعات جرمن اخبارات میں
17 جنوری 2011نوئے زیورشر سائٹنگ میں لکھا تھا کہ پاکستان میں پنجاب کے گورنر کو ان کے ذاتی محافظ نے اس وجہ سے قتل کر دیا کہ انہوں نے توہین رسالت کے قانون کے خلاف اور پاکستان میں قید ایک عسیائی خاتون آسیہ بی بی کے حق میں بیان دیا تھا۔ اخبارکے مطابق گورنر کے قتل کے فوری بعد دو ہزار فیس بک صارفین نے ان کے قتل پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ملزم قادری کو ہیرو قرار دیا۔ پاکستان میں مذہبی انتہا پسند انتہائی کم تعداد میں ہیں لیکن اس کے باوجود وہ سیاست پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ اخبار کے مطابق پاکستانی میڈیا میں بھی عدم برداشت اور جانب داری کا رویہ دیکھنے میں آیا ہے۔ مذہبی انتہا پسندوں کے بارے میں کھل کر بحث نہیں کی جاتی۔
برلن سے شائع ہونے والے ایک اخبار برلینر ٹاگس شپیگل میں لکھا گیا ہے کہ سول حکومت کمزور ہے، جس کی وجہ سے انتہا پسند مضبوط ہوتے جا رہے ہیں۔ اس اخبار کے مطابق سیاستدان بھی ان مذہبی افراد سے خطرہ محسوس کرتے ہیں اور ان کے خلاف فیصلہ کن کارروائی سے گریزاں ہیں۔
جرمن اخبار فنانشل ٹائمز نے لکھا ہے کہ اگر مغرب کی طرف سے پاکستان کی کمزور معیشت کو سہارا نہ دیا گیا تو یہ ملک انتہا پسندوں کے ہاتھ میں جا سکتا ہے۔ اخبار کے مطابق پاکستان کی نہ صرف مالی امداد کی جائے بلکہ جمہوریت کا بھی ساتھ دیا جائے۔
جرمن فنانشل ٹائمز بھارت کے بارے میں لکھتا ہے کہ وہاں پر اشیاء خوردو نوش کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے حکومت کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ اخبار کے مطابق اندرون اور بیرون ملک بڑھتی ہوئی مصالوں کی مانگ کی وجہ سے قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ اخبار کے مطابق بڑھتی ہوئی قیمتوں کی ایک وجہ ذخیرہ اندوزی بھی ہے۔ کالی مرچیں اور جائفل ایسی چیزیں ہیں جن کا سال بھر ذخیرہ کیا جاسکتا ہے۔ فنانشل ٹائمز کی رائے میں بھارتی تاجر ان کا ذخیرہ کر لیتے ہیں اور قمیتیں بڑھنے پر مارکیٹ میں لے آتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کے بھارت میں کالی مرچوں کو ’بلیک گولڈ‘ کہا جاتا ہے۔
دوسری جانب جرمن اخبار Neues Deutschland بھارت میں مغربی بنگال کے بارے میں لکھتا ہے کہ رواں برس مئی میں وہاں پر ارکان اسمبلی کا انتخاب کیا جائے گا لیکن اس سے پہلے وہاں کے حالات بگڑتے جارہے ہیں۔ گزشتہ ہفتے سیاسی پارٹیوں کے لڑائی جھگڑوں میں سات افراد ہلاک جبکہ 20 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔
اس اخبار میں مزید لکھا گیا ہے گزشتہ 34 برس سے مغربی بنگال کی حکمران جماعت کمیونسٹ پارٹی کو مئی 2009 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات، پہلے کی نسبت 20 نشستیں کم حاصل ہوئیں تھیں۔ ماہرین کاخیال ہے حزب اختلاف آئندہ انتخابات میں دائیں بازو کی جماعت کمیونسٹ پارٹی کو مات دینے کے لئے ہر حربہ استعمال کرے گی۔
اخبار زوڈ ڈوئچے لکھتا ہے کہ جرمن طیارہ ساز کمپنی ائیر بس کو تجارتی ہوا بازی کی تاریخ میں بھارتی فرم انڈیگو کی طرف سے طیاروں کی خریداری کا سب سے بڑا آرڈر ملا ہے۔ اخبار کے مطابق بھارتی ایئر لائن انڈیگو 180ایئر بس(A320) طیارے خریدے گی۔ اس سلسلے میں ایک معاہدے پر دستخط کر دیے گئے ہیں۔ یورپی طیارہ ساز کمپنی کے لئے 15 بلین یورومالیت کا یہ ایک ریکارڈ معاہدہ ہے۔
کم قیمت ٹکٹوں کے حوالے سے شہرت رکھنے والی یہ بھارتی ائیرلائن 2006ء میں مارکیٹ میں آئی تھی اور اس کی ملکیت میں اب تک 34 ہوائی جہاز ہیں۔ پانچ برسوں کے قلیل عرصے میں انڈیگو بھارت کی تیسری بڑی ہوائی کمپنی کے طور پر سامنے آئی ہے جبکہ مسافروں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔ اخبار مزید لکھتا ہے کہ بھارت اقتصادی طور پر ترقی کی طرف گامزن ہے اور وہاں کی مڈل کلاس ہوائی سفر کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے۔
رپورٹ: آنا لیہمن/ امتیاز احمد
ادارت: سائرہ حسن