جنوبی وزیرستان میں ڈرون حملہ،کم از کم 12ہلاک
29 ستمبر 2009اِس خطے کے ایک مقامی افسر نے اِس سے پہلے بتایا تھا:’’ایک امریکی ڈرون سے طالبان کے مقامی کمانڈر عرفان محسود کے مرکز کو نشانہ بنایا گیا، جس سے پانچ عسکریت پسند ہلاک اور چھ زخمی ہو گئے۔‘‘ اِس افسر کو یہ معلوم نہیں تھا کہ آیا مرنے والوں میںعرفان محسود بھی شامل ہے۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ مرنے والوں میں تین ازبک بھی شامل ہیں۔ تازہ اطلاعات میں مرنے والوں کی تعداد کم از کم بارہ بتائی جا رہی ہے۔
امریکی انتظامیہ کے خیال میں جنوبی وزیرستان کا علاقہ اُن عسکریت پسندوں کا گڑھ ہے، جو ہمسایہ ملک افغانستان میں موجود غیر ملکی دَستوں کے خلاف حملوں کی منصوبہ بندی کرتے ہیں۔ امریکی انتظامیہ عام طور پر اِن حملوں کی تصدیق نہیں کرتی۔
مقامی ذرائع کے مطابق دو میزائل داغے گئے۔ ان میزائلوں کا نشانہ علاقے کے بڑے شہر وانا سے ساٹھ کلومیٹر دور واقع ایک گاؤں سارا روغا کو بنایا گیا۔ کہا جا رہا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔ اِس حملے سے یہ پورا کمپاؤنڈ تباہ ہو گیا ہے اور عسکریت پسندوں نے اِس کو مکمل طور پر گھیرے میں لے لیا ہے۔ عسکریت پسند حملے میں مرنے والوں کی لاشیں ملبے سے نکالنے میں مصروف ہیں۔
گذشتہ جمعہ کو شمالی وزیرستان میں اِسی طرح کے ایک ڈرون حملے میں القاعدہ سے تعلق رکھنے والے دَس عسکریت پسند مارے گئے تھے۔ آج منگل کا حملہ اِس ماہ کے دوران اب تک ہونے والا پانچواں حملہ ہے۔
رپورٹ: امجد علی
ادارت: ندیم گِل