1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جولین اسانج کی سویڈن کو حوالگی کے خلاف اپیل مسترد

30 مئی 2012

برطانوی سپریم کورٹ نے بدھ کو سفارتی انکشافات کرنے والی ویب سائیٹ وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کی اپیل مسترد کرتے ہوئے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ انہیں مبینہ جنسی جرائم پر سویڈن کے حوالے کیا جا سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/154V4
تصویر: Reuters

اسانج نے اپنی حوالگی کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کر رکھی تھی۔

امریکی سفارتی مراسلات شائع کرنے کے حوالے سے عالمی شہرت پانے والی ویب سائیٹ وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کی اپیل کو کافی اہم خیال کیا جا رہا تھا۔ اپیل مسترد ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اب انہیں سویڈن کے حوالے کیا جا سکتا ہے جہاں ان سے مبینہ جنسی جرائم کے بارے میں پوچھ گچھ کی جائے گی۔ اسانج پر الزام ہے کہ انہوں نے ماضی میں وکی لیکس کے لیے رضاکارانہ طور پر کام کرنے والی دو خواتین کو جنسی زیادتی اور جنسی حملوں کا نشانہ بنایا۔

برطانوی سپریم کورٹ کے جج نکولس فلپس نے آج بدھ کو اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا: ’اکثریت اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ سویڈن کے وکیل استغاثہ فیصلے اور حوالگی دونوں کے قانونی مجاز ہیں۔ مسٹر اسانج کی حوالگی کے لیے درخواست قانونی طریقے سے کی گئی ہے اور اُس کے مطابق حوالگی کو روکنے کی اُن کی اپیل مسترد کی جاتی ہے۔‘

London Entscheidung über Auslieferung Julian Assanges SCREENSHOT
وکی لیکس نے 2010 ء میں عراق اور افغانستان کے بارے میں خفیہ ویڈیوز اور ہزاروں امریکی سفارتی مراسلات کوطشت ازبام کرنا شروع کر دیا تھاتصویر: picture-alliance/dpa

اس مقدمے کے سات ججوں کی آراء اگرچہ منقسم تھیں مگر ان کی اکثریت کا فیصلہ یہ تھا کہ سویڈن کے وکیل استغاثہ کو اسانج سے جنسی جرائم کے الزامات پر تفتیش کے لیے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی اجازت ہے۔

جولین اسانج کے مقدمے کا بنیادی نکتہ یہ تھا کہ سویڈن کے وکیل استغاثہ کی طرف سے اُن کے یورپی وارنٹ گرفتاری کا اجراء ’غیر مؤثر‘ تھا کیونکہ یہ وارنٹ کسی جج نے جاری نہیں کیے تھے۔

فیصلے کے بعد ایک غیر متوقع پیشرفت میں اسانج کی وکیل ڈینا روز نے جج سے درخواست کی کہ مقدمے کو دوبارہ کھولا جائے کیونکہ فیصلے میں جس مواد کا حوالہ دیا گیا ہے سماعتوں کے دوران اس کا تذکرہ نہیں کیا گیا تھا۔ جج نے یہ درخواست منظور کرتے ہوئے جولین اسانج کے وکلاء کو چودہ دن کا وقت دیا ہے جس میں وہ مقدمے کو دوبارہ کھولنے کی درخواست دے سکتے ہیں۔

اسانج دسمبر 2010 ء میں برطانیہ میں گرفتاری کے بعد سے اپنی حوالگی کے خلاف ایک طویل قانونی جنگ کر رہے ہیں۔

Großbritannien WikiLeaks Julian Assange wird nach Schweden ausgeliefert
جولین اسانج کو مبینہ جنسی جرائم پر سویڈن کے حوالے کیا جا سکتا ہےتصویر: dapd

جولین اسانج کے پاس اب بھی یورپی عدالت برائے انسانی حقوق میں آخری اپیل کا حق موجود ہے۔

سابق کمپیوٹر ہیکر اسانج 2010 ء میں عالمی شہ سرخیوں کی زینت بن گئے تھے جب ان کی ویب سائیٹ وکی لیکس نے عراق اور افغانستان کے بارے میں خفیہ ویڈیوز اور ہزاروں امریکی سفارتی مراسلات کوطشت ازبام کرنا شروع کر دیا تھا۔

اس چیز نے انہیں سینسر شپ کے مخالفین کا ہیرو بنا دیا تھا مگر واشنگٹن اور دیگر حکومتیں انہیں خطرہ محسوس کرنے لگیں۔ اسانج پر یہ اعتراض بھی کیا جاتا ہے کہ انہوں نے سفارت کاروں اور انٹیلی جنس ایجنٹوں سے بات کرنے والے ذرائع کی شناخت ظاہر کر کے ان کی زندگیاں خطرے میں ڈال دی تھیں۔

مزید خفیہ معلومات تک رسائی محدود ہونے اور مالیاتی کمپنیوں کی جانب سے ان کے عطیات پر پابندیاں عائد کیے جانے کے بعد وکی لیکس شہ سرخیوں سے غائب ہو گئی ہے۔ اپنی حراست کے بعد سے اسانج ضمانت کی کڑی شرائط کے تحت مشرقی انگلستان کے ایک دولت مند حامی کے دیہی مینشن میں مقیم ہیں۔

(hk/km (afp, dpa