جوہری مزاحمت کا مظاہرہ کرسکتے ہیں، شمالی کوریا
24 جولائی 2010شمالی کوریا کے سرکاری خبررساں ادارے کورین سنٹرل نیوز ایجنسی (KCNA) نے پیانگ یانگ کے قومی دفاعی کمیشن کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ شمالی کوریا ایک 'مقدس جوابی جنگ' کے لئے تیار ہے۔
جنوبی کوریا اور امریکہ کی طرف سے اتوار کے دن سے بحری جنگی مشقوں کا آغاز ہورہا ہے۔ جس کا مقصد شمالی کوریا کے جارحیت پسند رویے یا کسی ممکنہ اشتعال انگیزی کو’’ ڈیٹر‘‘ کرنے سے تعبیر کیا گیا ہے۔ امریکہ اور جنوبی کوریا اپنی مشقوں سے شمالی کوریا کو خبردار کرنا چاہتے ہیں کہ وہ کسی جارحیت سے باز رہے۔
KCNA نے سرکاری ادارے کے حوالے سے مزید لکھا ہے، " بڑے پیمانے پر کی جانے والی اس تمام جنگی نقل وحمل کا مقصد محض اشتعال انگیزی ہے تاکہ عوامی جمہوریہ کوریا کو جنگی طاقت کے ذریعے اپنی خواہشات اور مقاصد کے حصول سے باز رکھا جاسکے۔"
خبررساں ایجنسی نے اسی حوالے سے مزید کہا ہے کہ " شمالی کوریا کی فوج اور عوام کو قانونی حق حاصل ہے کہ وہ امریکہ اور اس کےحلیف جنوبی کوریا کی جانب سے کی جانے والی اب تک کی سب سے بڑی جوہری جنگی مشقوں کے دوران کسی بھی اشتعال انگیزی کا جواب طاقتور جوہری مزاحمت سے دے۔"
شمالی کوریا کے نیشنل ڈیفنس کمیشن نےاپنے بیان میں ایک بار پھر اس بات کی بھی تردید کی ہے کہ مارچ میں ڈوبنے والے جنوبی کوریا کے بحری جنگی جہاز کے پیچھے شمالی کوریا کا کوئی ہاتھ تھا۔
ایک بین الاقوامی تحقیقاتی کمیشن کی اس رپورٹ کے بعد کہ غرق ہونے والے بحری جہاز کے معاملے میں شمالی کوریا ملوث ہے، کوریائی جزیرہ نما میں تناؤ کافی بڑھ گیا ہے۔ تاہم اسی ماہ کے آغاز میں اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں اس واقعے کی ذمہ داری شمالی کوریا پر عائد نہیں کی گئی تھی اور کہا گیا تھا کہ علاقائی امن کے لئے مناسب اقدامات اٹھائے جانے چاہئیں۔
رپورٹ : افسر اعوان
ادارت : عابد حسین