جی ٹونٹی سمٹ: ہیمبرگ میں شدید جھڑپیں
7 جولائی 2017ترقی یافتہ اور ابھرتی اقتصادیات کے حامل بیس ملکوں کے گروپ جی ٹوئنٹی کا سربراہ اجلاس آج جمعہ سات جولائی سے جرمن شہر ہیمبرگ میں شروع ہو رہا ہے۔ اس کانفرنس میں شریک ممالک دنیا کی دو تہائی آبادی رکھتے ہیں اور دنیا کی 80 فیصد تجارت اور اقتصادی پیدوار کے حامل بھی یہی ممالک ہیں۔
جی ٹوئنٹی سمٹ کے دوران ہیمبرگ میں اقتصادی عالمگیریت کے مخالفین سمیت بہت سی سماجی تنظیمیں احتجاجی مظاہرے بھی کر رہی ہیں۔ جرمن پولیس کے مطابق جمعرات کی شام قریب ایک ہزار انتہائی بائیں بازو کے شدت پسندوں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ پولیس کے ایک ترجمان کے مطابق ان جھڑپوں کے نتیجے میں 76 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ جبکہ زخمی مظاہرین کی تعداد کا نہیں بتایا گیا۔
توقع کی جارہی ہے کہ ایک لاکھ کے قریب مظاہرین ہیمبرگ میں ہونے والے دو روزہ جی ٹونٹی سربراہی اجلاس کے دوران مظاہروں میں شرکت کریں گے۔ اس موقع پر ہیمبرگ شہر میں قریب 20 ہزار پولیس اہلکار، بکتر بند گاڑیاں، ہیلی کاپٹروں اور نگرانی کرنے والے ڈرونز شہر میں تعینات ہیں۔
آج جمعہ سات جولائی سے شروع ہونے والے جی ٹونٹی سربراہی اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، روسی صدر ولادیمیر پوٹن، چینی صدر شی جِن پنگ بھی شریک ہو رہے ہیں۔ توقع کی جا رہی ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنی ماحولیاتی پالیسی کے باعث اس اجلاس میں تنہائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ ہی امریکا کے تحفظ ماحول کے عالمی معاہدے سے نکل جانے کا اعلان کیا تھا۔