حفیظ اور اظہر مان گئے
26 دسمبر 2015پاکستانی کرکٹ بورڈ نے محمد عامر کو جنوری میں طے شدہ دورہ نیوزی لینڈ سے قبل لگنے والے تربیتی کیمپ میں شامل ہونے والے 26 کھلاڑیوں میں شامل کیا تھا۔ خیال رہے کہ محمد عامر ان تین کھلاڑیوں میں شامل تھے جن پر 2010ء میں انگلینڈ میں ہونے والی سیریز کے دوران سپاٹ فکسنگ کی وجہ سے پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ محمد عامر کے علاوہ سلمان بٹ اور محمد آصف کو برطانیہ میں قید کی سزا بھی دی گئی تھی۔ تاہم محمد عامر نہ صرف اب اپنی پابندی کا وقت پورا کر چکے ہیں بلکہ وہ اپنی غلطی پر متعدد مرتبہ معافی بھی طلب کر چکے ہیں۔
محمد عامر کی تربیتی کیمپ میں شمولیت کے ردعمل میں بائیکاٹ کا اعلان کرنے والے دونوں سینیئر کھلاڑیوں سے پاکستانی کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے گزشتہ روز ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات کے بعد شہریار خان کا کہنا تھا، ’’میں ان کے تحفظات کی قدر کرتا ہوں مگر میں نے انہیں بتا دیا کہ ان کے کچھ تحفظات قابل قبول نہیں ہیں۔‘‘ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہریار خان کا مزید کہنا تھا، ’’انہیں بات سمجھ آ گئی ہے اور انہوں نے تصدیق کی ہے کہ وہ ہمارے ساتھ ایک ہی صفحے پر ہیں اور اب ہم ٹیم کی کامیابی کی امید کر رہے ہیں۔‘‘
محمد حفیظ اور اظہر علی نے جمعرات 24 دسمبر سے تربیتی کیمپ میں شامل ہونا تھا مگر ان کی طرف سے انکار کر دیا گیا تھا۔ اظہر علی کا کہنا تھا کہ جب تک محمد عامر کیمپ میں شامل ہیں وہ اس میں شامل نہیں ہوں گے۔
پاکستانی سلیکٹرز نے محمد عامر کو دورہ نیوزی لینڈ کے لیے اس وقت تربیتی کیمپ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا جب انہوں نے رواں ماہ کے آغاز میں بنگلہ دیش میں ہونے والی ٹی ٹونٹی ڈومیسٹک سیریز میں 14 وکٹیں حاصل کیں۔ پاکستانی کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ محمد عامر چونکہ اپنی سزا پوری کر چکے ہیں اس لیے وہ ٹیم میں شمولیت کے اہل ہیں۔
قبل ازیں نومبر میں محمد حفیظ نے محمد عامر کی موجودگی کی صورت میں چٹاگانگ وائکنگز کے ساتھ کھیلنے سے بھی انکار کر دیا تھا۔ کیمپ میں شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے محمد حفیظ کا کہنا تھا، ’’مجھے خوشی ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نے ہمارے تحفظات سنے اور پاکستان کرکٹ کے لیے ہمارے تحفظات کو مد نظر رکھنے کا وعدہ کیا ہے۔‘‘