حوثی باغیوں نے سعودی عرب پر سات بیلاسٹک میزائل داغے
26 مارچ 2018یمن میں سعودی عرب کی قیادت میں جنگ شروع کیے جانے کے تین برس مکمل ہونے کے موقع پر یمنی حوثی باغیوں نے اتوار کی شب سعودی عرب پر سات بیلاسٹک میزائل داغے، جنہیں سعودی سکیورٹی فورسز نے فضا ہی میں تباہ کر کے حملے ناکام بنا دیے۔
’تاحیات سعودی بادشاہ بننے سے صرف موت ہی روک سکتی ہے‘
سعودی عرب: فوجی چیف آف اسٹاف سمیت اعلیٰ فوجی اہلکار برطرف
تاہم اس دوران سعودی دارالحکومت ریاض پر داغے گئے ان بیلاسٹک میزائل کے ٹکڑے لگنے سے ریاض میں ایک مصری شہری ہلاک جب کہ اس کے دو دیگر ہم وطن شدید زخمی ہو گئے ہیں۔ یمن میں سعودی عسکری کارروائیاں شروع ہونے کے تین برس بعد یمنی باغیوں کی کسی کارروائی کے نتیجے میں یہ ریاض میں پہلی ہلاکت ہے۔
ایرانی حمایت یافتہ یمنی حوثی باغیوں نے سعودی دارالحکومت ریاض پر تین میزائل داغے جب کہ دیگر چار میزائلوں کا نشانہ سعودی عرب کے جنبی شہر خميس مشيط، جازان اور نجران تھے۔ ریاض حکومت کا کہنا ہے کہ ان میزائلوں کے ذریعے شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
بیلاسٹک میزائلوں سے کیے گئے ان حملوں کے بعد سعودی عسکری اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی کا کہنا تھا، ’’ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروہ کی یہ جارحانہ اور معاندانہ کارروائیاں ثابت کرتی ہیں کہ ایرانی حکومت اس مسلح گروہ کی عسکری امداد جاری رکھے ہوئے ہے۔ شہری آبادیوں کی جانب میزائل داغے جانا انتہائی سنجیدہ پیش رفت ہے۔‘‘
حوثی باغیوں کے زیر انتظام ٹی وی چینل پر دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان میزائلوں کے ذریعے ریاض میں کنگ خالد بین الاقوامی ہوائی اڈے سمیت دیگر سعودی فضائی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
حوثی باغی اس سے قبل بھی درجنوں مرتبہ سعودی عرب پر میزائل داغ چکے ہیں، تاہم ان سبھی میزائلوں کو ایئر ڈیفنس نظام کی مدد سے فضا ہی میں تباہ کر دیا گیا تھا۔ ایسے میزائل حملوں میں کسی جانی نقصان کا تاہم یہ پہلا واقعہ ہے۔
یمن میں مظاہرے
یمن پر سعودی اتحاد کے حملے کے تین سال مکمل ہونے کے موقع پر آج چھبیس مارچھ بروز پیر یمن بھر میں مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ ان مظاہروں میں لاکھوں افراد شریک ہیں۔
گزشتہ ہفتے امریکا کے دورے پر گئے ہوئے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان پر امریکی حکام نے یمنی جنگ کے خاتمے کے لیے ’فوری اقدامات‘ کرنے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔
یمنی خانہ جنگی کا خاتمہ ممکن بنایا جائے، میٹس
ش ح/ع ب (اے ایف پی، اے پی، ڈی پی اے)