خالی گلیوں پر جانوروں کا راج
کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے دنیا کے کئی ممالک میں بندشوں نے انسانوں کو گھروں تک محدود کر کے رکھ دیا ہے، مگر خالی سڑکوں پر جانور ان دنوں جشن مناتے نظر آتے ہیں۔
شہر کا دورہ
ویلز کے قصے لانڈوڈنو میں پہاڑی بکریاں خالی سڑکوں پر گھومتی اور ادھر ادھر دیکھی نطر آ رہی ہیں۔ ویڈیو پروڈیوسر اینڈریو اسٹورٹ کی ٹوئٹر پر پوسٹ کے بعد تو ان کی تصاویر اب آن لائن فیورٹ بن چکی ہیں۔ اسٹورٹ لکھتے ہیں، ’’ ان گلیوں میں کوئی نہیں جو انہیں ڈرا سکے۔ انہیں کوئی پروا نہیں ہے اور یہ جو جی چاہ رہا ہے، کھا رہی ہیں۔‘‘ برطانیہ میں 23 مارچ سے لاک ڈاؤن جاری ہے۔
نئی دنیا کی دریافت
آٹھویں صدی میں نارا نامی قدیمی شہر جاپان کا دارالحکومت تھا۔ اس وقت نارا میں پھرنے والے ہرنوں کو’دیوتاؤں کے پیام بر‘ کے طور پر لیا جاتا تھا۔ شہر کے ہزار سے زائد ہرن مرکزی پارک میں گھومتے پھرتے ہیں۔ اب شہریوں کے باہر نکلنے کی ممانعت کے دور میں کچھ شرارتی ہرنوں نے نارا کی گلیوں اور سڑکوں پر گھومنے کا شوق اپنا لیا ہے۔
بندروں کا خطرہ
تھائی لینڈ کے شہر لوپبوری میں سینکڑوں بندروں نے ادھر اُدھر پھرنے کو معمول بنا لیا ہے۔ یہ بندر بہت نرم خُو بھی نہیں ہیں۔ وبا کے دور میں لوگوں کی کمی کی وجہ سے خوراک بھی کم ہو کر رہ گئی ہے۔ اِس باعث روٹی کے ایک چھوٹے سے ٹکڑے پر ان بندروں کے جتھوں کے درمیان لڑائی شروع ہو جاتی ہے۔
شہر بھی جنگل
حال ہی میں ایک نوجوان چیتے کو لاطینی امریکی ملک چلی کے دارالحکومت سنتیاگو کے مرکزی علاقے میں گھومتے پھرتا دیکھا گیا تھا۔ کچھ دنوں بعد ایک اور چیتا شہر میں پھرتے دیکھا گیا۔ یہ جنگلی جانور قریبی پہاڑی سلسلے آنڈیس سے اتر کر شہر میں داخل ہو رہے ہیں کیونکہ ساٹھ لاکھ کی آبادی کا شہر لاک ڈاؤن کے زیر اثر ہے۔
غیر مانوس سرزمین
دنیا کی سترہ فیصد آبادی کا ملک بھارت ہے۔ چوبیس مارچ سے اس ملک میں تین ہفتے کے لاک ڈاؤن کا نفاذ ہو چکا ہے۔ شہر اور قصبے ویران ہیں۔ بھارت کے ایک بڑے شہر کولکٹا میں آوارہ کتوں نے ڈھیرے ڈال لیے ہیں۔ اس وقت سارے بھارت میں لاکھوں آوارہ کتے مختلف شہروں میں پھر رہے ہیں۔ ان آوارہ کتوں کو ہلاک کرنے کا قانون بھی منظور کیا گیا ہے۔
آوارہ جانوروں کی حکمرانی
ترکی کے تاریخی شہر استنبول میں آوارہ کتے اور بلیاں عام طور پر نظر آتے ہیں لیکن کورونا وائرس کی وبا میں سیاحوں سے بھرے شہر میں ویرانی پھیلی ہوئی ہے۔ ایسے میں قریب دو لاکھ سے زائد کتوں اور بلیوں کے جتھے استنبول کی سڑکوں اور گلیوں میں دندناتے پھر رہے ہیں۔ جانوروں کے حقوق کے کارکنوں کے مطابق وبا کے دوران کئی افرد نے اپنے پالتو جانوروں کو بیکار جان کر باہر پھینک دیا ہے۔
خاموش نہریں
اطالوی شہر وینس کو سیاحوں کی من پسند منزل خیال کیا جاتا ہے۔ کووڈ انیس نے اٹلی کو شدید انداز متاثر کیا ہے۔ اس ملک میں بیس ہزار کے قریب اموات اور تقریباً ڈیڑھ لاکھ میں وائرس کی تشخیص کی جا چکی ہے۔ دوسرے شہروں کی طرح وینس بھی ویران ہو کر رہ گیا ہے۔ وینس کی نہروں کے گنڈولے، واٹر بوٹس اور واٹر ٹیکسیاں اب سیاحوں کی راہ دیکھ رہی ہیں۔