خبردار! کوئی آپ کی کال سن سکتا ہے
15 جولائی 2013ان دو ماہرین نے خبر رساں ادارے روئٹرز کے سامنے اپنی تحقیق کے نتائج کا مظاہرہ کیا۔ اس حوالے سے مزید تفصیلات وہ آئندہ دنوں میں ہونے والی ہیکنگ سے متعلق دو کانفرنسز کے دوران منظر عام پر لائیں گے۔ یہ معلومات ایک ایسے وقت پر سامنے آئی ہیں جب پہلے ہی ایڈورڈ سنوڈن کی جانب سے امریکی جاسوسی منصوبے سے متعلق انکشافات زیر بحث ہیں۔ امریکی ادارے سی آئی اے کے اس سابق ملازم نے قریب ایک ماہ پہلے انکشاف کیا تھا کہ کس طرح امریکی خفیہ ادارے وسیع پیمانے پر دنیا بھر میں لوگوں کی جاسوسی کررہے ہیں۔
ٹام رٹر Tom Ritter ایک سکیورٹی ماہر ہیں، ان کا موبائل فون جاسوسی کے اس نئے طریقہ کار کے حوالے سےکہنا ہے، ’’ یہ کوئی ایسا طریقہ نہیں جس کے ذریعے امریکا کی نیشنل سکیورٹی ایجنسی عام افراد کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کرسکتی ہے بلکہ یہ ایک ایسا طریقہ ہے جس کے ذریعے عام افراد ایک دوسرے کی موبائل کالز کی جاسوسی بھی کر سکتے ہیں۔‘‘
دوسری طرف اس صورت حال کے تناظر میں ’ویرائزن موبائل فون کمپنی‘ کا کہنا ہے کہ انہوں نے موبائل فون سگنلز کی طاقت بڑھانے والے اپنے خصوصی آلے کے سافٹ ویئر کو اپ ڈیٹ کردیا ہے تاکہ ہیکرز ان سکیورٹی ماہرین کی تکنیک کو نقل کرتے ہوئے لوگوں کی کالز تک رسائی حاصل نہ کرسکیں۔تاہم ٹام رٹر، ویرائزن کمپنی کے اس بیان پر مطمئن نظر نہیں آتے۔ ان کہنا کہ اگر ہیکرز اس بات کا ارادہ کرلیں کہ انہوں نے اس سکیورٹی کوڈ کو توڑنا ہے تو ایسا کرنا ان کے لیے مشکل نہیں ہوگا۔
ہیکنگ کے ذریعے سکیورٹی ماہرین نے جس آلے پر کنٹرول حاصل کرتے ہوئے کالز ڈیٹا تک رسائی حاصل کی، اس کا نام ’فیمٹوسیل‘ ہے۔ اس ڈیوائس کو موبائل فون سگنلز کی طاقت بڑھانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس آلے کو دوسرے لفظوں میں چھوٹا سا موبائل فون ٹاور بھی کہا جاسکتا ہے۔ موبائل فون سگنلز بوسٹر سے جاسوسی پلیٹ فارم میں تبدیل ہوجانے والا یہ منی ٹاور 250 امریکی ڈالر میں براہ راست ویرائزن سے اور سیکنڈ ہینڈ بوسٹر 150 امریکی ڈالرز میں عام مارکیٹ سے خریدا جا سکتا ہے۔