خلائی راکٹ کے ملبے سے زمین پر ایک شخص ہلاک
15 جون 2017قزاقستان میں آستانہ سے جمعرات پندرہ جون کو ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق وسطی ایشیا کے اس ملک میں ایمرجنسی سروسز کے محکمے کی طرف سے بتایا گیا کہ روس کی طرف سے بدھ چودہ جون کے روز بیکانور کے خلائی مرکز سے ایک راکٹ خلا کی طرف بھیجا گیا۔
اس راکٹ کے اپنے لانچنگ پیڈ سے روانہ ہونے کے بعد، جب اس کو زمین کے مدار سے نکل کر خلا میں پہنچنے کے لیے بہت تیز رفتاری کی ضرورت تھی، اس راکٹ کے ساتھ لگے وہ حصے، جو سفر کے آغاز کے کچھ ہی دیر بعد اس سے علیحدہ ہو کر زمین پر سمندر میں یا خشکی پر گر جاتے ہیں، حسب معمول ملبے کی صورت میں واپس زمین پر گرنا شروع ہو گئے تھے۔
بھارت نے طاقت ور راکٹ خلا میں روانہ کر دیا
عام خلائی سیاحوں کا چاند کے گرد پہلا چکر اگلے سال
بیک وقت 104 سیٹلائٹ خلاء میں چھوڑنے کا ریکارڈ
ایندھن اور بہت زیادہ درجہ حرارت کی وجہ سے خلائی راکٹ کے کچھ حصوں پر مشتمل یہ ملبہ جب زمین پر گرتا ہے، تو اسے آگ لگ چکی ہوتی ہے۔ ایسے ہی ایک واقعے میں بیکانور کے خلائی مرکز سے کچھ دور اس راکٹ کا ملبہ فضا سے زمین پر قریب ساڑھے نو میل یا سولہ کلومیٹر پر پھیلے ہوئے رقبے میں گرا۔
اسی جگہ پر قزاقستان کے دو شہری اس ملبے کی زد میں آگ گئے، جن میں سے ایک بری طرح جل جانے کے بعد انتقال کر گیا جبکہ دوسرا شدید زخمی حالت میں ہسپتال میں ہے، جہاں اس کا علاج کیا جا رہا ہے۔
آستانہ میں ہنگامی حالات سے متعلق ملکی کمیٹی کے ترجمان رُسلان ایمانکولوف نے بتایا کہ بیکانور سے خلا میں چھوڑا گیا روسی راکٹ تو کامیابی سے لانچ ہو گیا مگر اس کے کچھ دیر بعد ایک شخص نے ٹیلی فون پر بتایا کہ خلائی مرکز سے قریب چالیس کلومیٹر کے فاصلے پر زمین کے ایک بڑے حصے میں خشک گھاس والے وسیع رقبے پر آگ لگی ہوئی تھی۔
خلا سے ملبہ اکھٹا کرنے کی جاپانی کوشش
امریکی لیجند خلاباز جان گلین انتقال کر گئے
شَین ژُو گیارہ: خلا میں چین کے طویل ترین انسانی مشن کا آغاز
امدادی کارکن جب موقع پر پہنچے تو انہوں نے دیکھا کہ یہ آگ اسی روسی راکٹ کے فضا سے زمین پر گرنے والے اور شعلوں کی لپیٹ میں آئے ہوئے ملبے کی وجہ سے لگی تھی۔ ہلاک ہونے والا شخص ایک ٹرک چلا رہا تھا، جس کا ٹرک بھی آگ کے شعلوں کی وجہ سے پوری طرح جل چکا تھا۔
بین الاقوامی خلائی اسٹیشن آئی ایس ایس کی طرف بھیجے جانے والے زیادہ تر خلائی مشن بیکانور کے اسی خلائی مرکز سے اپنا سفر شروع کرتے ہیں۔ جو روسی راکٹ بدھ چودہ جون کو خلا میں بھیجا گیا، اس کی منزل بھی بین الاقوامی خلائی اسٹیشن ہی تھا۔