دبلے پتلے آدمی کے لئے بھاری بھر کم قیمت: نیا ریکارڈ
5 فروری 2010کانسی سے بنے اس قدِ آدم مجسمے میں ایک دبلے پتلے انسان کو چلتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ سن 1961ء میں تخلیق ہونے والے اِس مجسمے کی قیمت کا اندازہ اٹھارہ ملین پاؤنڈ لگایا گیا تھا لیکن کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ یہ فن پارہ پینسٹھ ملین پاؤنڈ میں خرید لیا جائے گا اور یوں مہنگے ترین فن پارے کا پرانا ریکارڈ ٹوٹ جائے گا۔
اب تک کسی بولی میں سب سے زیادہ قیمت پانے والا شاہکار نامور ہسپانوی مصور پبلو پکاسو کا ’’بوائے وِد اے پائپ‘‘ تھا، جس کے لئے سن 2004ء میں 104,2 ملین ڈالر ادا کئے گئے تھے۔ لندن میں سوتھیبی کے نیلام گھر میں البیرٹو جیاکومَیٹی کے مجسمے کے لئے دی گئی قیمت 104,3 ملین ڈالر بنتی ہے۔
ایک زمانے میں یہ مجسمہ جرمن شہر فرینکفرٹ میں ڈریزڈنر بینک کی کئی منزلہ عمارت کی زینت تھا۔ اب اِسے کامرس بینک نے فروخت کیا ہے لیکن اِسے خریدا کس نے ہے، یہ بات بدستور ایک راز ہے۔ سن 1901ء میں جنم لینے والے جیاکومَیٹی نے یہ مجسمہ اپنے انتقال سے پانچ سال قبل تخلیق کیا تھا اور یہ بیسویں صدی کے مشہور ترین فنی شاہکاروں میں شمار ہوتا ہے۔
قیاس آرائیاں جاری ہیں کہ شاید اِسے کسی چینی شخصیت نے خریدا ہو گا کیونکہ چند سال پہلے تک محض چینی فن پاروں میں دلچسپی لینے والے چینی ادارے اور شخصیات اب یورپی شاہکاروں کی خریداری کے سلسلے میں امریکہ اور یورپ کے آرٹ کولیکٹرز کے ساتھ مقابلہ بازی میں شریک ہو گئے ہیں۔
یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ خریدار روسی ارب پتی رومان ابرامووِچ ہے، جو ایک عرصے سے جیاکومَیٹی کے فن پاروں کا شیدائی ہے۔ یہ اور بات ہے کہ برطانوی جریدے ’’ڈیلی ٹیلی گراف‘‘ کے مطابق ابرامووِچ نے اِن رپورٹوں کی تردید کر دی ہے کہ یہ مجسمہ اُس نے خریدا ہے۔
رپورٹ: امجد علی
ادارت: کشور مصطفےٰ