’چائلڈ پورنوگرافی‘ اقوام متحدہ کے چار اہلکار برطرف
31 اکتوبر 2015امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس عالمی ادارے کے ایسے چار اہلکاروں کو ان کے عہدوں سے برطرف کر دیا گیا ہے، جنہوں نے اقوام متحدہ کے کمپوٹرز میں نہ صرف چائلد پورنوگرافی رکھی بلکہ اس مواد کو ای میل کے ذریعے آگے بھی ارسال کیا۔
اے پی کو جمعے کے دن یہ رپورٹ موصول ہوئی، جس میں یہ بھی کہا گیا کہ اس عالمی ادارے کے دیگر ایک اہلکار کو بھی برطرف کر دیا گیا ہے۔ اس پر الزام تھا کہ اس نے دفتری گاڑی کو استعمال میں لاتے ہوئے 173 کلو گرام منشیات کو ایک مقام سے دوسری جگہ منتقل کیا۔
اقوام متحدہ سالانہ بنیادوں پر ایک ایسی رپورٹ جاری کرتا ہے، جس میں اسٹاف کی مجرمانہ کارروائيوں کے علاوہ انضباطی کارروائیوں کا ریکارڈ تیار کیا جاتا ہے۔ اس تازہ رپورٹ میں جون 2015ء تک کے کسیز بیان کیے گئے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق پچھلے ایک برس کے عرصے کے دوران مجموعی طور پر ساٹھ کسیز انضباطی نوعیت کے تھے، جن پر فوری طور پر ایکشن لیا گیا۔ یہ امر اہم ہے اس عالمی ادارے سے منسلک دنیا بھر میں مجموعی طور پر تقریبا چالیس ہزار ملازمین کام کرتے ہیں۔
اس رپورٹ میں البتہ نہ تو کسی شخص کی نشاندہی کی گئی ہے اور نہ ہی اس کا عہدہ بیان کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے اندر اس رپورٹ کا اجراء گزشتہ ماہ ہی کیا گیا تھا، جو اب میڈیا کو موصول ہوئی ہے۔
اے پی کے مطابق اس رپورٹ میں جو کیسز بیان کیے گئے ہیں، ان میں دفتری سطح پر ساتھی اہلکاروں کو ہراساں کرنا، چوری کرنا، غلط ٹھیکے دینا، بدعنوانی کرنا اور ایسے دیگر جرائم شامل ہیں۔
اس رپورٹ میں اسٹاف کے ان ممبران کے بارے میں بھی کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئی ہیں، جنہیں دفتری کمپوٹرز میں ’چائلڈ پورنوگرافی‘ اسٹور کرنے اور اسے آگے ارسال کرنے پر نوکریوں سے نکالا گیا تھا۔