دنیا بھر میں گُڈ فرائی ڈے کی تقاریب
18 اپریل 2014اس موقع پر مسیحی زائرین کی ایک بڑی تعداد یسوع مسیح کی مصلوب ہونے کی یاد میں لکڑی کی صلیب اُٹھائے ایک جلوس کی شکل میں تنگ گلیوں سے گزرتے اور 14 مختلف مقامات سے ہوتے ہوئے پرانے یروشلم کے قدیم کلیسا پہنچے۔ مسیحی روایات کے مطابق یسوع مسیح کو اُسی چرچ کے مقام پر جمعے کے روزمصلوب اور دفن کیا گیا تھا اور وہ اسی مقام سے ایسٹر سنڈے یا اتوار کو دوبارہ زندہ ہوکر اُٹھے تھے۔
آج گُڈ فرائی ڈے کے موقع پر کیتھولک مسیحیوں کی اکثریت کے ملک فلپائن میں ہزاروں مسیحی باشندوں نے منیلا سے 70 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع پمپانگا نامی صوبے کے کم از کم تین گاؤں میں منعقد ہونے والی گُڈ فرائی ڈے کی تقاریب میں حصہ لیا۔ یہ مسیحی خود کو کیلوں سے زخمی کرکے لہولہان پیٹھ کے ساتھ صلیب بردار جلوس میں شامل تھے جس میں ہزاروں عقیدت مندوں نے بھی شرکت کی۔ اس علاقے کے سیاحتی شعبے میں کام کرنے والے ایک آفیسر کے مطابق اس بار گُڈ فرائی ڈے کی خونریز تقریب میں خود کو کیلوں سے مصلوب کرنے والے آٹھ فلپینی باشندوں کا ساتھ ڈنمارک کے ایک 48 سالہ فلم ساز نے بھی دیا جو اُس جلوس میں شریک ہزاروں مسیحیوں کے لیے ایک انوکھا منظر تھا۔ یسوع مسیح کی یاد میں مصلوب ہونے کی علامتی روایت فلپائن کا خاصہ ہے اور اسے وہاں ہر سال دوہرایا جاتا ہے۔ فلپائن کے ایک دیگرعلاقے میں ایک جاپانی اور ایک آسٹریلوی باشندے نے بھی خود کو کیلوں کی مدد سے مصلوب کرنے کی رسم ادا کی۔ مقامی ذرائع کے مطابق اس نظارے کو 40 ہزار افراد نے دیکھا۔
ادھر مسیحییوں کے روحانی پیشوا، پاپائے روم فرانسیس نے آج گُڈ فرائی ڈے اور ایسٹر کی رسومات کی مناسبت سے خندہ پیشانی، عجزو انکساری اور خدمت خلق کے جذبے کے اظہار کے طور پر روم میں 12 افراد کے قدموں میں بیٹھو کر اُن کے پیر دھوئے، انہیں خُشک کیا اور پیروں کو بوسہ دیا۔ اطالوی نیوز ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق پوپ فرانسس نے روم میں جسمانی معذوروں کے ایک مرکز کا دورہ کیا اور وہاں شدید جسمانی معذوری کے شکار12 افراد جن میں سے چند ویل چیئر پر بیٹھے تھے اور دیگر سخت جسمانی تکالیف کے شکار تھے، کے پیروں کو دھویا۔
ویٹیکن کی طرف سے ان افراد کی قومیت اور مذہبی عقیدے کے بارے میں تفصیلات بیان نہیں کی گئی ہیں تاہم اطالوی میڈیا کے مطابق ان میں مختلف عقیدے سے تعلق رکھنے والے افراد شامل تھے، جن میں لیبیا کی ایک مسلم خاتون سمیت جسمانی معذوری کی شکار چار دیگر خواتین بھی تھیں۔ پاپائے روم کا اس موقع پر کہنا تھا کہ وہ یہ رسم یسوع مسیح کی یاد میں ادا کر رہے ہیں جنہوں نے مصلوب ہونے سے پہلے اپنے ساتھیوں کے پیر دھوئے تھے۔ پوپ فرانسس کا کہنا تھا،" یسوع مسیح نے خدمت خلق اور انکساری کی ایک مثال چھوڑی تھی، خود کو ایک خدمت گزار ایک نوکر سمجھنے کی تعلیم دی تھی، وہ ہمارے لیے یہ میراث چھوڑ گئے ہیں" ۔
اس بار کی ایسٹر کی تقریبات کا آغاز گزشتہ روز سینٹ پیٹرز بازیلیکا میں ایک دعائیہ تقریب سے ہو گیا تھا جو ایسٹر منڈے تک جاری رہیں گی۔ آج مقدس جمعے کو پوپ فرانسس ویٹیکن میں یسوع مسیح کے مصلوب ہونے کی یاد میں منائی جانے والی دعائیہ تقریب کی قیادت کر رہے ہیں۔