دنیا میں کورونا اموات تیس لاکھ سے بڑھ گئیں
17 اپریل 2021اس وقت دنیا کے کئی ملکوں میں کورونا وبا کا بحران ہے جن میں امریکا، بھارت، برازیل اور فرانس اہم ہیں۔
جانز ہوپکنز یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی یہ تعداد یوکرائن کے دارالحکومت کییف، وینزویلا کے دارالحکومت کاراکس یا پرتگال کے شہر لزبن کی آبادیوں کے برابر ہے۔ یونیورسٹی کے مطابق ہلاکتوں کی یہ تعداد امریکی شہروں ڈیلس اور فلیڈیلفیا کی مشترکہ آبادی کے برابر ہے۔
لاک ڈاؤن میں سختی: میرکل صوبائی حکومتوں کی لگام کھینچنے کو ہیں
رواں برس جنوری میں وبا سے ہونے والی اموات بیس لاکھ تھیں۔ اُس وقت ویکسین کا سلسلہ ابتدائی مرحلے میں تھا۔
اِس وقت کسی نہ کسی صورت میں ایک سو نوے ممالک میں وبا سے بچاؤ کے ٹیکے لگانے کا سلسلہ جاری ہے لیکن وبا پھر بھی بظاہر قابو میں نہیں آرہی۔
زیادہ اموات والے ملک
ہفتے کو جرمن وقت کے مطابق دن بارہ بجے تک دنیا میں کورونا وبا سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد3014277 ہو چکی تھی۔ سب سے زیادہ انسانی جانیں امریکا میں ضائع ہوئیں اور اس کے بعد برازیل، میکسیکو اور بھارت ہیں۔
کورونا ویکسین سونے کے بدلے بھی حاصل کی جا سکتی ہے
امریکا میں ہونے والی ہلاکتیں 580000 کے قریب ہیں۔ برازیل میں وبا سے ہونے والی اموات 369000 سے زائد ہیں جب کہ میکسیکو میں ہونے والی اموات 210000 سے زیادہ ہو چکی ہیں۔
ادھر بھارت میں وائرس سے پونے دو لاکھ سے زائد لوگ موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔ فرانس، برطانیہ، اٹلی اور روس میں بھی اس وبا سے ہونے والی ہلاکتیں ایک ایک لاکھ سے زائد ہیں۔
ہلاکتوں میں غیر معمولی اضافہ
اس سال مارچ میں ہلاکتوں کی تعداد میں کمی ہوئی تھی اور اس کے ساتھ ساتھ انفیکشن پھیلنے کی شرح بھی کم رہی۔ لیکن پھر دنیا بھر میں انفیکشن کی نئی لہر پھیلی اور روزانہ ہزاروں اموات سامنے آنے لگیں۔
بھارت: ایک دن میں کورونا کے دو لاکھ سے زائد نئے کیسز، تین لاکھ تک پہنچنے کا خدشہ
کورونا وائرس کی وبا سن 2019 کے اختتام پر چین کے وسطی شہر ووہان سے پھیلی تھی۔ اُس وقت کئی ملکوں میں کورونا ویکسین بھی لگائی جا رہی ہے تا کہ انسانی جانوں کے ضیاع کا سلسلہ رک سکے۔ ان میں اسرائیل ایک ایسا ملک ہے جس نے انتہائی بڑے پیمانے پر شہریوں کو ویکسین لگانے کا عمل مکمل کیا ہے۔
ع ح، ش ج (اے پی، اے ایف پی)