دنیا کا امیر ترین شخص : ماہانہ تنخواہ 24 ہزار ڈالر
16 جولائی 2010اس وقت 70 برس کی عمر کے Carlos Slim کی ایک نئی سوانح عمری کے مطابق میکسیکو کی یہ مشہور زمانہ شخصیت سادہ طرز زندگی پسند کرتی ہے اور دس سال کی عمر میں اپنی کاروباری زندگی کا آغاز کرنے والے کارلوس نے گزشتہ کافی عرصے سے خود اپنی جو ماہانہ تنخواہ مقرر کر رکھی ہے، وہ ہر حال میں اسی میں اپنی گزر بسر کرتے ہیں۔
کارلوس سلم نے اپنی عملی زندگی کا آغاز بچپن میں ٹافیاں، گولیاں اور مشروبات بیچ کر کیا تھا اور بعد کے عشروں میں وہ پے در پے بحرانی حالات میں مختلف شعبوں میں جارحانہ سرمایہ کاری کرتے ہوئے اتنے امیر ہو گئے کہ پہلے میکسیکو کے امیر ترین اور پھر دنیا کے سب سے امیر افراد میں شمار ہونے لگے۔
امریکی جریدے فوربس کی طرف سے شائع کی جانے والی دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں اس سال میکسیکو کے اس شہری نے مائیکروسافٹ کے بانی اور امریکی شہری بل گیٹس کو پہلی پوزیشن سے ہٹا کر یہ اعزاز اپنے نام کر لیا۔ کارلوس سلم کے اثاثوں کی مجوعی مالیت کا تازہ ترین اندازہ 53.5 بلین ڈالر لگایا جاتا ہے، جو بل گیٹس کی جملہ املاک کی مالیت سے بھی کہیں زیادہ ہے۔
دنیا کے ارب پتی انسانوں کی فہرست میں اول نمبر کی اس کاروباری شخصیت کی سوانح عمری لکھنے والے خوسے مارٹینیز کے مطابق کارلوس سلم کی جملہ املاک کی اصل مالیت ان اندازوں سے کہیں زیادہ ہے، جو Forbes میگزین کی تازہ ترین درجہ بندی میں شائع کئے گئے ہیں۔
مارٹینیز نے سن 2002 ء میں کارلوس سلم کی ایک سوانح عمری لکھی تھی، جس کا ایک نیا ایڈیشن عنقریب ہی پورے لاطینی امریکہ میں فروخت کے لئے جاری کر دیا جائے گا۔ اس کتاب کا نام ’کارلوس سلم، ایک غیر شائع شدہ پورٹریٹ‘ ہے اور اس کے مصنف خوسے مارٹینیز لکھتے ہیں کہ کارلوس کا رویہ کسی بھی معاشرے کی اعلیٰ ترین اشرافیہ یا مختلف ملکوں میں شاہی خاندانوں کے ارکان جیسا نہیں ہے بلکہ وہ انتہائی سادہ سے انسان ہیں، جو سادہ زندگی بسر کرنا پسند کرتے ہیں۔
کارلوس سلم کے والد ایک لبنانی تارک وطن تھے اور ان کی پیدائش میکسیکو سٹی میں سن 1940ء میں ہوئی تھی۔ وہ اپنے والدین کے کل چھ بچوں میں سے پانچویں اولاد تھے۔ ایک نوجوان کے طور پر انہوں نے سول انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی اور پھر اپنی عملی زندگی میں اتنی ترقی کی کہ سن 1990ء میں انہوں نے میکسیکو میں سرکاری انتطام میں کام کرنے والے سب سے بڑے ٹیلی کمیونیکیشن ادارے Telmex کو اکیلے ہی خرید لیا۔
اس وقت کارلوس سلم کی ایک سلطنت کی سی حیثیت اختیار کر جانے والی کاروباری کامیابیوں کا عالم یہ ہے کہ گزشتہ صرف ایک سال کے دوران ان کی دولت اور کاروباری اثاثوں کی مالیت میں 18.5 بلین ڈالر کا اضافہ ہوا۔ وہ گزشتہ صرف ایک عشرے کے دوران لاطینی امریکہ کے مختلف ملکوں میں 60 بلین ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری بھی کر چکے ہیں۔
خوسے مارٹینیز کے مطابق ستر سالہ کارلوس نے کچھ عرصہ پہلے تک اپنی کلائی پر پلاسٹک کی بنی ہوئی ایک معمولی سے گھڑی باندھی ہوتی تھی اور میکسیکو میں ملکی سٹاک مارکیٹ کا 30 سے لے کر 40 فیصد تک حصہ اپنے کنٹرول میں ہونے کے باوجود انہوں نے ابھی تک اپنی ماہانہ تنخواہ صرف 24 ہزار ڈالر مقرر کر رکھی ہے۔
کارلوس سلم کی ملکیت کاروباری اداروں میں، جن میں ڈپارٹمنٹل سٹور، تعمیراتی کمپنیاں، بینکنگ گروپ اور ٹیلی کمیونیکیشن ادارے بھی شامل ہیں، کبھی کوئی مشیر نہیں رکھے جاتے اور بڑے بڑے عہدوں پر فائز متعدد افراد کے لئے ایک ہی سیکریٹری رکھی جاتی ہے۔
دنیا کی یہ امیر ترین شخصیت نوکرشاہی اور سرخ فیتے کی مداح نہیں ہے اور اپنے فیصلوں میں عملیت پسندی کی قائل ہے۔ کارلوس سلم گروپ کے دفاتر میں اصراف اور نمود و نمائش سے پرہیز کیا جاتا ہے اور کارلوس اپنی زندگی میں بار بار صرف ایک ہی بات کہتے ہیں: ’’سیاستدانوں کے ساتھ زندگی میں کبھی کوئی کاروبار نہ کرو!‘‘
رپورٹ: مقبول ملک
ادارت: عاطف توقیر