دہشت گردوں کی کمر جلد توڑیں گے، شہباز شریف
4 جولائی 2010پنجاب کے وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے ہفتہ کو سرگودھا کا دورہ کیا، جہاں صحافیوں سےداتا دربار کے حملے کے بارے میں گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ وزیرداخلہ رحمان ملک کے بیانات کی مذمت کرتے ہیں، جو انہوں نے پنجابی طالبان کے بارے میں دیے ہیں۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایسے بیانات سے صوبوں کے درمیان دُوریاں پیدا ہوں گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایسی صورتِ حال میں پوائنٹ سکور کرنے کی کوششوں سے فائدہ دہشت گردوں کو ہی پہنچے گا۔
دوسری جانب وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ پنجاب کو خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے معلومات کی عدم فراہمی کے الزامات ثابت ہوئے تو وہ استعفیٰ دے دیں گے۔ انہوں نے یہ بیان پاکستان مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف کے اس الزام کے ردعمل میں دیا، جس میں انہوں نے پنجاب میں دہشت گردی کی کارروائیوں کی وجہ خفیہ اداروں کی جانب سے صوبے کو اہم معلومات نہ ملنے کو قرار دیا تھا۔
رحمان ملک نے ہفتہ کو اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کے موقع پر کہا کہ دہشت گرد پاکستان کے دشمن ہیں اور شہباز شریف کو اصل مسئلے پر توجہ دینی چاہئے۔ رحمان ملک نے کہا کہ پنجاب میں پولیس فورس کی تعداد بڑھا دی جانی چاہئے تاکہ دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں میں مدد مل سکے۔
وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے ہفتہ کو ہی لاہور میں داتا دربار کا دورہ کیا، جہاں ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ دہشت گردی صرف پنجاب کا مسئلہ نہیں بلکہ پورے ملک کو اس مشکل کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتہاپسندی کو شکست دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد کمزور اور بے بس ہو گئے اوراسی لئے اب بڑے شہروں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بین الاقوامی برادری سے ملک میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی استعداد بڑھانے میں مدد کی اپیل کی گئی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جب تک تفصیلی معلومات حاصل نہیں ہو جاتیں، پنجاب میں فوجی آپریشن نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے گنگارام ہسپتال میں داتا دربار حملے میں زخمی ہونے والوں کی عیادت بھی کی۔
خیال رہے کہ جمعرات کو پاکستان کے شہرلاہور میں دوہرے خودکش حملے کے نتیجے میں کم از کم 40 افراد ہلاک ہو گئے۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: عدنان اسحاق