1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’دہشت گردوں کے مکمل خاتمے تک لڑیں گے‘، پوٹن

امتیاز احمد1 جنوری 2014

وولگو گراڈ میں دو خودکش حملوں کے بعد روسی صدر نے جوابی کارروائی کی دھمکی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو نتائج بھگتنا ہوں گے اور ان کے مکمل خاتمے تک جنگ جاری رہے گی۔

https://p.dw.com/p/1Ak0P
تصویر: Reuters

بدھ کے روز روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے وولگو گراڈ شہر کا ایک غیر اعلانیہ دورہ کیا ہے۔ چند روز پہلے دریائے وولگا کے کنارے واقع اس صنعتی شہر میں دو خودکش حملے ہوئے تھے، جن کے نتیجے میں کم از کم چونتیس افراد ہلاک اور ستّر سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔ گزشتہ شب سال نو کے پیغام میں روسی صدر کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں کو نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ حملوں کے بعد روسی صدر کے یہ پہلے بیانات ہیں، جو منظر عام پر آئے ہیں۔ روس میں گزشتہ تین برسوں کے ان بدترین حملوں کے متاثرین کو فوری اور تیز تر امداد دینے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔

اپنے نئے سال کے پیغام میں صدر پوٹن کا کہنا تھا، ’’سن دو ہزار تیرہ میں ہمیں مختلف سخت مسائل اور چیلنجوں کا سامنا کرنے پر مجبور کیا گیا، ان میں وولگوگراڈ کے انسانیت سوز حملے اور مشرقی حصے میں آنے والی قدرتی آفات بھی شامل ہیں۔ عزیز دستوں ہمیں دہشت گردی کی ظالمانہ کارروائیوں کے متاثرین کے سامنے اپنے سر نگوں کرنے چاہییں۔ میں یہ یقین کے ساتھ کہتا ہوں کہ ہم ان دہشت گردوں کے خلاف پوری طاقت کے ساتھ اور مسلسل جنگ اس وقت تک جاری رکھیں گے، جب تک ان کا مکمل خاتمہ نہیں ہو جاتا۔‘‘

ابھی تک کسی بھی گروپ نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ لیکن چند ماہ پہلے شمالی قفقاذ کے مسلمان باغی ليڈر ڈوکو اماروف نے حملے کرنے کی دھمکی دی تھی۔ روس کے اس خطے سے تعلق رکھنے والے اسلام پسند کئی برسوں سے خودمختاری کے ليے لڑ رہے ہيں اور انہوں نے سوچی ونٹر اولمپکس کو نشانہ بنانے کا عنديہ دے رکھا ہے۔ سن 2011ء میں ماسکو کے ایک ایئر پورٹ کو نشانہ بنایا گیا تھا، جس کی ذمہ داری شمالی قفقاذ کے باغیوں نے قبول کی تھی۔

روسی صدر کا کہنا تھا کہ عام شہریوں خصوصاﹰ بچوں اور خواتین کے خلاف ایسی کارروائیوں کا کوئی بھی جواز پیش نہیں کیا جا سکتا۔ روسی صدر نے کہا ہے کہ وہ ملکی خفیہ ایجنسیوں اور وزارت داخلہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ تحیققات کو جلد از جلد آگے بڑھایا جا سکے۔

سن دوہزار چودہ میں روس کو درپیش مسائل کے حوالے سے ولادیمیر پوٹن کا کہنا تھا، ’’عزیر دوستو ہمیں سن 2014ء میں بہت کچھ کرنا ہوگا۔ معیشت میں بہتری لاتے ہوئے لوگوں کے معیار زندگی کو بلند کرنا ہوگا۔ لوگوں کے تحفظ کو یقینی بنانا ہوگا۔ سوچی اولمپکس کے موقع پر سکیورٹی کے انتظامات کو انتہائی سخت بنانا ہو گا جبکہ اس میں کم ہی وقت بچا ہے۔ سب کو سال نو مبارک‘‘

حالیہ دھماکوں سے متاثرہ شہر وولگو گراڈ روسی شہر سوچی سے تقریباﹰ سات سو کلومیٹر دوری پر واقع ہے لیکن اس کے باوجود سوچی ميں سات فروری سے شروع ہونے والے ونٹر اولمپکس کے دوران سکيورٹی سے متعلق خدشات میں اضافہ ہوا ہے۔