دہلی گینگ ریپ: ملزموں نے متاثرہ لڑکی کو بس سے روندنے کی بھی کوشش کی
2 جنوری 2013نئی دہلی میں ایک 23 سالہ میڈیکل کی طالبہ کو ایک پبلک ٹرانسپورٹ بس میں چھ افراد کی طرف سے اجتماعی زیادتی کے بعد وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ یہ لڑکی کئی روز تک موت وحیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد انتقال کر گئی تھی۔ مذکورہ لڑکی اپنے مرد دوست کے ساتھ رات کے وقت ایک فلم دیکھنے کے بعد واپس جا رہی تھی۔ اس کے دوست کو بھی ان افراد کی طرف سے شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
اس لڑکی کے ساتھ اس بہیمانہ سلوک کے بعد بھارتی دارالحکومت نئی دہلی سمیت متعدد شہروں میں مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ بھارت میں عورتوں کے خلاف بڑھتے ہوئے جنسی جرائم پر قابو پانے کے لیے ایسے جرائم کے خلاف سزائیں مزید سخت کی جائیں اور ایسے لوگوں کو سزائے موت دینے کے علاوہ کیمیائی طریقے سے انہیں نامرد بنانے جیسی سزائیں بھی قانون میں شامل کی جائیں۔
اس گینگ ریپ کے الزام میں گرفتار افراد کے خلاف مقدمے کا آغاز کل جمعرات کے روز سے نئی دہلی کی ایک عدالت میں متوقع ہے۔ اس حوالے سے پولیس کی طرف سے ایک ہزار صفحات پر مبنی ایک تفتیشی رپورٹ تیار کی گئی ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق نوجوان طالبہ کو جب ملزمان زیادتی کا نشانہ بنا رہے تھے تو اس نے خود کو بچانے کی جدوجہد کے دوران ان میں سے تین لوگوں کو اپنے دانتوں سے کاٹا بھی تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملزمان کے جسم پر موجود ان زخموں کے علاوہ خون اور بالوں کے نمونوں سمیت دیگر فورنزک شہادتوں کے اور مذکورہ لڑکی کے مرد دوست کے بیان کو ملزمان کے خلاف بڑی شہادتوں کے طور پر پیش کیا جائے گا۔ بھارتی وزیر داخلہ شوشیل کمار شِندے کے مطابق اگر ملزمان کے خلاف جرم ثابت ہوگیا تو انہیں سزائے موت کا سامنا ہو سکتا ہے۔
بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق جب مذکورہ لڑکی اور اس کے دوست کو بس میں تشدد کا نشانہ بنانے اور انہیں برہنہ کرکے بس سے باہر سڑک پر پھینکا گیا تو لڑکی کے دوست نے اس وقت اپنی دوست کو سڑک سے دور کھینچ کر اسے بچایا جب اس نے دیکھا کہ ملزمان لڑکی کو کچلنے کے لیے بس ریورس کرکے واپس لا رہے تھے۔
aba/ij (AFP)