رفاہ سرحد کھول دی جائے گی، مصری حکومت
26 مئی 2011مصر کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق اس فیصلے کا اطلاق اٹھائیس مئی سے ہوگا۔ اس فیصلے کی رو سے رفاہ سرحد مستقل بنیادوں پر کھول دی جائے گی۔ توقع کی جا رہی ہے کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے مصر کے اس فیصلے پر شدید ردِ عمل ظاہر کیا جائے گا۔
سابق مصری صدر حسنی مبارک کے دورِ اقتدار میں یہ سرحد صرف عارضی طور پر کھولی جاتی رہی تھی تاکہ غزّہ میں فلسطینیوں کے لیے ادویات اور دیگر ضروری اشیاء کی ترسیل کو سہل بنایا جا سکے۔
غزّہ پر عسکری فلسطینی تنظیم حمّاس کا قبضہ ہے۔ اسرائیل اور مغربی ممالک حمّاس کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہیں۔
مصری حکومت کے مطابق رفاہ سرحد فلسطینیوں کے لیے ہر روز صبح نو بجے سے شام پانچ بجے تک کے لیے کھولی جائے گی، سوائے جمعے اور کسی یومِ تعطیل کے موقع کے۔
حمّاس نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ حمّاس کے ترجمان کے مطابق یہ ایک اہم فیصلہ ہے اور وہ امید کرتے ہیں کہ رفاہ سرحد کو اشیاء کی آمد و رفت کے لیے بھی کارگر بنایا جا سکے گا۔
واضح رہے کہ مصری حکومت نے حال ہی میں حمّاس اور فلسطینی صدر محمود عبّاس کی جماعت الفتح کے درمیان صلح کروائی تھی۔ مصری حکومت کا کہنا ہے کہ سرحد کھولنے کا فیصلہ اس کا اپنا ہے اور اس حوالے سے اس نے کسی ملک سے مشاورت کی ضرورت محسوس نہیں کی۔ اس کا موقف ہے کہ یہ فیصلہ اس نے فلسطینیوں کی مشکلات کو کم کرنے کے لیے کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مصری حکومت نے اٹھارہ سال سے کم اور چالیس برس سے زائد فلسطینیوں کو مصر میں بغیر ویزے کے سفر کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔
اسرائیل کے مطابق اس سرحد کے ذریعے حمّاس اور دیگر عسکریت پسند تنظیمیں اسلحہ درآمد کرتی ہیں۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: عدنان اسحاق