1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

رفاہ سرحد کھول دی جائے گی، مصری حکومت

26 مئی 2011

مصری حکومت کے مطابق وہ اٹھائیس مئی سے غزّہ پٹّی سے منسلک اپنی سرحد فلسطینیوں کی آمد و رفت کے لیے کھول دے گی۔

https://p.dw.com/p/11OD9
تصویر: AP

مصر کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق اس فیصلے کا اطلاق اٹھائیس مئی سے ہوگا۔ اس فیصلے کی رو سے رفاہ سرحد مستقل بنیادوں پر کھول دی جائے گی۔ توقع کی جا رہی ہے کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے مصر کے اس فیصلے پر شدید ردِ عمل ظاہر کیا جائے گا۔

سابق مصری صدر حسنی مبارک کے دورِ اقتدار میں یہ سرحد صرف عارضی طور پر کھولی جاتی رہی تھی تاکہ غزّہ میں فلسطینیوں کے لیے ادویات اور دیگر ضروری اشیاء کی ترسیل کو سہل بنایا جا سکے۔

غزّہ پر عسکری فلسطینی تنظیم حمّاس کا قبضہ ہے۔ اسرائیل اور مغربی ممالک حمّاس کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہیں۔

Dossierbild 1 Lockerung Gaza Blockade
اسرائیل کے مطابق سرحد کھولنے کی آڑ میں حمّاس اسلحہ درآمد کرتی ہےتصویر: picture-alliance/ dpa

مصری حکومت کے مطابق رفاہ سرحد فلسطینیوں کے لیے ہر روز صبح نو بجے سے شام پانچ بجے تک کے لیے کھولی جائے گی، سوائے جمعے اور کسی یومِ تعطیل کے موقع کے۔

حمّاس نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ حمّاس کے ترجمان کے مطابق یہ ایک اہم فیصلہ ہے اور وہ امید کرتے ہیں کہ رفاہ سرحد کو اشیاء کی آمد و رفت کے لیے بھی کارگر بنایا جا سکے گا۔

واضح رہے کہ مصری حکومت نے حال ہی میں حمّاس اور فلسطینی صدر محمود عبّاس کی جماعت الفتح کے درمیان صلح کروائی تھی۔ مصری حکومت کا کہنا ہے کہ سرحد کھولنے کا فیصلہ اس کا اپنا ہے اور اس حوالے سے اس نے کسی ملک سے مشاورت کی ضرورت محسوس نہیں کی۔ اس کا موقف ہے کہ یہ فیصلہ اس نے فلسطینیوں کی مشکلات کو کم کرنے کے لیے کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مصری حکومت نے اٹھارہ سال سے کم اور چالیس برس سے زائد فلسطینیوں کو مصر میں بغیر ویزے کے سفر کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

اسرائیل کے مطابق اس سرحد کے ذریعے حمّاس اور دیگر عسکریت پسند تنظیمیں اسلحہ درآمد کرتی ہیں۔

رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید