1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روس: دہشتگردی کو 'جائز' قرار دینے والے فنکاروں کو جیل کی سزا

9 جولائی 2024

ایک روسی عدالت نے شام میں داعش کی دہشت گردی کو ''جائز" قرار دینے کے الزام میں دو فنکاروں کو چھ چھ سال قید کی سزا سنائی ہے۔ ناقدین نے ہدایت کار بیرکووچ اور ڈرامہ نویس پیٹریچک کے خلاف عائد الزامات کو مضحکہ خیز قرار دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4i2vp
تھیئٹر ڈائریکٹر زینیا بیرکووچ اور ڈرامہ نویس سویتلانا پیٹریچک
تھیئٹر ڈائریکٹر زینیا بیرکووچ اور ڈرامہ نویس سویتلانا پیٹریچکتصویر: Dmitry Serebryakov/AP Photo/picture alliance

ماسکو کی ایک عدالت نے پیر کے روز آزاد تھیئٹر ڈائریکٹر زینیا بیرکووچ اور ڈرامہ نویس سویتلانا پیٹریچک کو "فینسٹ، دی بریو فالکن" ڈرامے میں دہشت گردی کو"جائز" قرار دینے کے لیے مجرم قرار دیا۔ یہ ڈرامہ تقریباً پانچ سال قبل لکھا گیا تھا اور سن2000 میں اسٹیج کیا گیا تھا۔

عدالت نے بیروکووچ اور پیٹریچک کو ان الزامات کے تحت چھ چھ سال قید کی سزا سنائی۔

روس میں دہشت گردی کو "جائز" قرار دینا یا اس کا دفاع کرنا ایک مجرمانہ جرم ہے، جس کی سزا سات سال تک قید ہے۔

روس نے یوکرین کی ازوف رجمنٹ کو 'دہشت گرد‘ گروپ قرار دے دیا

امریکی اطلاع پر روس میں داعش کی دہشت گردی کا منصوبہ ناکام

دونوں خواتین پہلے ہی مقدمے کی سماعت کے دوران ایک سال حراست میں گزار چکی ہیں۔ گزشتہ سال مئی میں ان کی گرفتاری کے بعد ادبی حلقوں میں غم و غصہ پھیل گیا تھا۔ اپوزیشن جماعتوں نے بھی ان گرفتاریوں پر نکتہ چینی کی تھی۔

یہ ڈرامہ شام میں صدر بشارالاسد کی حمایت میں طویل عرصے سے جاری خانہ جنگی میں روس کی فوجی مداخلت کے ارد گر د تحریر کیا گیا تھا
یہ ڈرامہ شام میں صدر بشارالاسد کی حمایت میں طویل عرصے سے جاری خانہ جنگی میں روس کی فوجی مداخلت کے ارد گر د تحریر کیا گیا تھاتصویر: Dmitry Serebryakov/AP Photo/picture alliance

کیس کیا تھا؟

روسی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ اس ڈرامے میں شام میں اسلامک اسٹیٹ یا داعش کی دہشت گردی کی حمایت کی گئی ہے۔

یہ ڈرامہ، جس کا عنوان ایک مشہور روسی لوک کہانی کے نام پر رکھا گیا ہے، ایک روسی خاتون کی کہانی بیان کرتا ہے۔ جو آن لائن مہم میں پھنس کر "داعش کی دلہن" بننے کی لالچ میں آکر شام چلی جاتی ہے۔ اور جب روس واپس لوٹتی ہے تو اسے قانونی چارہ جوئی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

کیا علاقہ چھن جانے سے اسلامک اسٹیٹ کا وجود ختم ہو گیا؟: تبصرہ

یورپ میں جہادیوں کو کیسے قابو کیا جائے؟

یہ ڈرامہ روس، قازقستان اور ازبکستان سے تعلق رکھنے والی ان خواتین کے خلاف حقیقی مجرمانہ مقدمات کے مواد پر مبنی ہے، جنہوں نے شام جانے اور عسکریت پسند گروپوں کے ارکان سے شادی کرنے کا فیصلہ کیا۔ ڈرامے میں ان خواتین سے پوچھ گچھ اور جملوں کی نقلیں بھی شامل ہیں۔

یہ ڈرامہ شام میں صدر بشارالاسد کی حمایت میں طویل عرصے سے جاری خانہ جنگی میں روس کی فوجی مداخلت کے ارد گر د تحریر کیا گیا تھا۔

دونوں کی گرفتاری کے بعد سے سولہ ہزار سے زائد لوگوں نے ایک کھلے خط میں دلیل دی ہے کہ ڈرامے میں دہشت گردی کے خلاف بالکل واضح جذبات موجود ہیں
دونوں کی گرفتاری کے بعد سے سولہ ہزار سے زائد لوگوں نے ایک کھلے خط میں دلیل دی ہے کہ ڈرامے میں دہشت گردی کے خلاف بالکل واضح جذبات موجود ہیںتصویر: Alexander Zemlianichenko/AP/picture alliance

الزامات کی تردید

 دونوں خواتین نے اپنے اوپر عائد الزامات کو بار بار مسترد کیا ہے۔ بیرکووچ نے ایک سماعت کے دوران عدالت کو بتایا کہ انہوں نے یہ ڈرامہ دہشت گردی کو روکنے کی امید میں تحریر کیا تھا۔ پیٹریچک کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس فکشن میں پیش کیے جانے والے واقعات کو روکنے کی امید میں اسے اسٹیج کیا تھا۔

دونوں کی گرفتاری کے بعد سے سولہ ہزار سے زائد لوگوں نے ایک کھلے خط پر دستخط کیے ہیں، جس میں دلیل دی گئی ہے کہ ڈرامے میں دہشت گردی کے خلاف بالکل واضح جذبات موجود ہیں۔ یہ دستخطی مہم آزاد اخبار نووایا گزیٹا نے شروع کی ہے۔

بیرکووچ کے وکیل نے عدالت میں یہ بھی بتایا کہ اس ڈرامے نے دو مرتبہ باوقار قومی تھیئٹر ایوارڈز بھی جیتے ہیں اور اسے روسی وزارت ثقافت کی حمایت حاصل تھی۔

پیٹریچک کے وکیل نے کہا کہ اسے سن 2019 میں سائبیریا کی ایک جیل میں قیدیوں کو پڑھ کر سنایا گیا تھا اور قیدیوں کے متعلق روسی حکومتی ادارے نے اس کی تعریف کی تھی۔

ج ا/  ص ز (اے پی، اے ایف پی)