روس مصر سے اپنے 79 ہزار باشندے کیسے نکالے؟
7 نومبر 2015روس کی سرکاری سیاحتی ایجنسی روس ٹورازم کے سربراہ کا کہنا ہے کہ مصر میں 79 ہزار ملکی باشندے موجود ہیں۔ گزشتہ روز روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے تمام روسی فضائی کمپنیوں کو حکم دیا تھا کہ وہ مصر کے لیے اپنی پروازیں روک دیں۔ یہ حکم نامہ اس روسی طیارے کے حادثے کے بعد جاری کیا گیا، جو مصری سیاحتی مقام شرم الشیخ سے روسی شہر سینٹ پیٹرزبرگ کے لیے روانہ ہوا تھا اور پرواز کے کچھ ہی دیر بعد فضا میں پھٹ کر تباہ ہو گیا۔ اس واقعے میں طیارے پر سوار تمام 224 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ روسی صدر نے حکومت کو یہ ہدایت بھی کی تھی کہ مصر میں موجود روسی باشندوں کو وطن واپس لانے کے لیے فارمولا تیار کیا جائے۔
روس ٹورازم کے سربراہ اولیگ سافونوف کے مطابق زیادہ تر روسی شہری چھٹیاں گزارنے بحیرہ احمر کے قریب واقع غردقہ اور شرم الشیخ میں موجود ہیں۔ سافانوف نے بتایا کہ ان میں سے 12 سو وطن واپس پہنچ چکے ہیں۔ ’’سیاحوں کو مصر سے نکالنے کا منصوبہ تیار کیا جا چکا ہے، جس پر عمل ہو گا۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ’’طیارے خالی جائیں گے اور مقررہ تاریخ پر سیاحوں کو لے کر واپس لوٹیں گے۔‘
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق روسی شہریوں کو بھی برطانوی حکومتی فیصلے کی طرز پر فی الحال اپنے ساتھ سامان واپس لانے کی اجازت نہیں ہو گی اور وہ صرف دستی سامان کے ساتھ واپس لوٹیں گے، جب کہ بعد میں یہ سامان وطن واپس لایا جائے گا۔
روسی سیاحتی صنعت کے مطابق مصر جانے کے خواہش مند تقریباﹰ تمام سیاح اب مصر کی بجائے ترکی جانے پر رضامند ہو گئے ہیں۔ بتایا گیا ہےکہ وہ تمام پروازیں جو سیاحوں کو لے کر مصر جانے والی تھیں اب انہیں ترک علاقے انطالیہ بھیجا جا رہا ہے۔
ادھر اسی تناظر میں سینکڑوں برطانوی شہری بھی پروازیں منسوخ ہو جانے کی وجہ سے مصر میں پھنسے ہوئے ہیں۔ بتایا گیا ہےکہ متعدد سیاحوں کو وطن واپس لائے جانے کے باوجود اب بھی تقریباﹰ 24 سو برطانوی شہری مصر میں موجود ہیں۔