روس نے یوکرین کے انٹیلیجنس سربراہ کی حوالگی کا مطالبہ کر دیا
1 اپریل 2024روس کی وزارت خارجہ نے اتوار کے روز ایک بیان میں کہا کہ اس کی سرزمین پر ہونے والے متعدد ''دہشت گردانہ حملوں '' میں ملوث ہونے کی وجہ سے ماسکو نے یوکرین کی سکیورٹی سروس (ایس بی یو) کے سربراہ سمیت دیگر افراد کی حوالگی کا مطالبہ کیا ہے۔
روسی حملے، یوکرینی توانائی کے ڈھانچے کو اربوں کا نقصان
روسی وزارت خارجہ نے دہشت گردانہ حملوں میں یوکرین کے ملوث ہونے کا الزام لگایا اور اس حوالے سے ان متعدد پرتشدد واقعات کی ایک فہرست بھی جاری کی، جو یوکرین پر روسی حملے کے بعد سے رونما ہوتے رہے ہیں۔
یورپ ایک اور جنگ کے دہانے پر ہے، پولش وزیر اعظم کا انتباہ
روس کی وزارت خارجہ نے کیا کہا؟
ماسکو میں وزارت خارجہ نے کہا کہ اس نے یوکرین سے ایس بی یو کی خفیہ سروس کے سربراہ واسیل مالیوک سمیت متعدد یوکرینی افراد کو ''فوری طور پر گرفتار کرنے اور روس کے حوالے کرنے'' کا مطالبہ کیا ہے۔
یوکرینی حملوں کے نیتجے میں پانچ ہزار روسی بچوں کا انخلا
اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مالیوک نے ''اکتوبر 2022 میں کریمیا کے پل پر بمباری کو منظم کرنے'' کا اعتراف کیا تھا اور ''روس میں دیگر دہشت گردانہ حملوں کی تنظیم کی تفصیلات بھی ظاہر کی تھیں۔''
پوٹن کے ساتھ اچھے تعلقات معاون ثابت ہو سکتے ہیں، سابق جرمن چانسلر
روسی وزارت خارجہ نے اپنے اس دعوے کو ایک بار پھر سے دہرایا ہے کہ مارچ کے اواخر میں ماسکو کے مضافات میں واقع کنسرٹ ہال میں بڑے پیمانے پر شوٹنگ کے حملے کا تعلق بھی یوکرین سے ہی تھا۔
پوٹن کا دوبارہ انتخاب، روس میں کون سی تبدیلیاں آ سکتی ہیں؟
واضح رہے کہ نام نہاد اسلامی شدت پسند گروپ ''اسلامک اسٹیٹ'' سے وابستہ ایک گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی، جس میں کم از کم 140 افراد ہلاک ہوئے۔
یہ 'بے معنی' مطالبہ ہے، یوکرین
یوکرین کی خفیہ ایجنسی ایس بی یو نے اس روسی مطالبے رد عمل میں کہا کہ یہ ''خود ایک دہشت گرد ریاست کی طرف سے آنے والا مذموم اور ''بے معنی'' مطالبہ ہے۔
اس نے یوکرین کے بچوں کی روس میں منتقلی کے حوالے سے بین الاقوامی فوجداری عدالت کی طرف سے پوٹن کے خلاف جاری کردہ وارنٹ گرفتاری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ''ہیگ کی ٹرائیبونل ان کی منتظر ہے۔''
ص ز/ ج ا (اے ایف پی، روئٹرز)