جرمنی میں روسی جائیداد ضبط کرنے کا پہلا واقعہ
21 جون 2022جرمن حکام نے روسی پارلیمانی اسمبلی ' ڈوما‘ کے اک منتخب رکن اور ان کی اہلیہ کے تین نجی اپارٹمنٹس اور ایک بینک اکاؤنٹ کو ضبط کر لیا ہے۔ جنوبی جرمن صوبے بویریا کے مرکزی شہر میونخ میں سینیئر پراسیکیوٹر این لیڈنگ کے مطابق یہ جرمنی میں پہلا کیس ہے کہ پابندیوں کی وجہ سے نہ صرف اثاثے 'منجمد' کیے گئے ہیں، بلکہ اصل جائیداد بھی ضبط کر لی گئی ہے۔
سرکاری وکیل کے مطابق یہ فرد، ڈوما کے ان ارکین میں سے ایک تھا جنہوں نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے اس مطالبے کی حمایت میں ووٹ دیا جس میں انہوں نے یوکرین سے الگ ہونے والے ان علاقوں کو تسلیم کرنے پر زور دیا تھا جو علاقے خود کو عوامی جمہوریہ ڈونیٹسک اور عوامی جمہوریہ لوہانسک کی آزاد ریاستیں کہتے ہیں۔
مذکورہ شخص 23 فروری سے یورپی یونین کی پابندیوں کی فہرست میں شامل ہے۔ باویریا حکام پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے پر شوہر اور بیوی دونوں سے تفتیش کر رہے ہیں۔ اس جوڑے کا ایک بینک اکاؤنٹ بھی ضبط کیا گیا ہے۔ یہ اکاؤنٹ جائیداد کے مالکان کو کرائے کی ادائیگی کے لیے استعمال کیا جاتا تھا، جو کہ 3,500 یورو ماہانہ تھی۔
ضبط شدہ جائیدادوں میں رہنے والے کرایہ داروں کو اپنے اپارٹمنٹس میں رہنے کی اجازت ہوگی، لیکن اب انہیں اپنا کرایہ براہ راست میونخ کی ضلعی عدالت کو ادا کرنا ہوگا۔یہ تحقیقات مئی کے آغاز میں باویریا کی وزارت خزانہ اور انصاف کے درمیان بات چیت کے بعد شروع کی گئی تھی جس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ جائیداد کا مالک یورپی یونین کی پابندیوں کی فہرست میں شامل ہے۔
یہ اقدام جرمنی کے وزیر خزانہ کرسچن لِنڈنر کی جانب سے گزشتہ ہفتے وضاحت کے بعد سامنے آیا ہے کہ روس کے اثاثے جن کی کل مالیت 4.5 بلین یورو ہے بشمول مرکزی بینک کے ذخائر، کمپنیوں کے حصص، بحری جہازوں اور یاٹس یا کشتیوں کو منجمد کر دیا گیا ہے۔
یوکرین کے خلاف روسی جارحیت کے سبب یورپی یونین نے امریکہ، جاپان اور آسٹریلیا جیسے ممالک کے ساتھ مل کر روسی کاروباری اداروں، بینکوں، صنعتوں اور افراد کے خلاف کسی ادوار میں پابندیاں لگائیں۔ ابتدائی پابندیاں روس کے یوکرین پر حملہ کرنے سے ٹھیک پہلے لگائی گئی تھیں لیکن اس کے بعد سے مزید پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔
رب/ ک م) ڈی پی اے(