روس کا کنٹرول کرپٹ افسران، اشرافیہ کے ہاتھ میں ہے۔ میدویدف
16 ستمبر 2009روسی صدر دیمیتری میدویدیف نے کہا ہے کہ روسی ریاست کا اصل کنٹرول بدعنوان افسران کے ہاتھ میں ہے، جبکہ ملکی اشرافیہ نے روس کے لئے آج تک کچھ نہیں کیا۔ روسی صدر کے بقول آج کے روس میں ’’بزنس مین صرف خام مال کے ذخائر کو فروخت کر کے اور اپنی صنعتوں کے کرایوں کو جمع کرکے اپنی مزید جائیداد بنا رہے ہیں۔‘‘
میدویدیف نے روس کی کمزور معیشت سے متعلق یہ اعتراف ماسکو کے ریڈ اسکوائر میں ولدائی گروپ کے زیر اہتمام ہونے والے روسی ماہرین کے ایک مذاکرے کے دوران کیا۔ ڈھائی گھنٹے تک جاری رہنے والی اس تقریب کے حاضرین کو میدویدیف نے اس وقت حیرت میں ڈال دیا جب انہوں نے روسی بیوروکریسی پر شدید تنقید شروع کر دی۔
میدویدیف نے کہا: ’’کرپشن ایک خاص نظام کے تحت ہوتی ہے۔ روس میں اس کی جڑیں بہت گہری اور تاریخی ہیں۔ تاہم ہمیں اس کا مقابلہ کر کے اسے بدل دینا ہے۔ کرپشن کے خلاف یہ لڑائی جیتنا آسان نہیں ہوگا، مگر ہمیں یہ لڑائی لڑنا ہے۔‘‘
روسی صدر نے عالمی معاشی بحران کے باعث ملکی معیشت پر پڑنے والے دباؤ کا ذمہ دار روس کی بزنس کلاس کو ٹھہرایا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا رئیس طبقہ فقط قدرتی وسائل کو فروخت کر کے جائیدادیں بنا رہا ہے اور اس نے ملکی ترقی اور اصلاحات کے عمل کے لئے کچھ بھی نہیں کیا۔ دیمتری میدویدیف نے زور دے کر کہا کہ روسی معیشت میں تیز رفتار اصلاحات کی ضرورت ہے۔
ماہرین کے مطابق میدویدیف کے ان خیالات سے ماسکو کی بیوروکریسی اور کاروباری حلقوں کے صدر کے خلاف ہو جانے کا امکان ہے، حالانکہ کریملن کے سربراہ کے اس موقف کو روسی عوام میں بہت مقبولیت حاصل ہے۔ روسی صدر کے اس نقطہء نظر کے باوجود ماہرین کی رائے میں یہ امکان اپنی جگہ ہے کہ میدویدیف کریملن میں اپنی مدت صدارت کے اختتام تک صرف باتیں ہی کرتے رہیں گے اور کوئی خاص اصلاحات متعارف نہیں کرا پائیں گے۔
رپورٹ: انعام حسن
ادارت: ادارت: مقبول ملک