روس کے مطالبات اب 'حقیقت پسندانہ' لگ رہے ہیں، یوکرین
16 مارچ 2022یوکرین پر روسی حملے کے اب بیس روز سے بھی زیادہ ہو گئے ہیں اور اب بھی متعدد شہروں میں لڑائی جاری ہے۔ بدھ کی صبح بھی کئی شہروں میں سائرن سنائی دیے۔ یہ سائرن ممکنہ طور پر ہونے والے میزائل حملوں سے لوگوں کو متنبہ کرنے کے لیے بجائے جاتے ہیں تاکہ وہ کسی محفوظ مقام پر پناہ لے سکیں۔
ادھر دارالحکومت کییف مسلسل شدید گولہ باری کی زد میں ہے اس لیے شہر میں 35 گھنٹوں سے کرفیو لگا ہوا ہے۔ یہاں گزشتہ روز فضائی حملوں میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ منگل کو ملک کے دوسرے سب سے بڑے شہر خارکیف میں فورسز نے روسی پیشقدمی کی کوشش کو پسپا کر دیا۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ 24 فروری کو جنگ شروع ہونے کے بعد سے روزانہ تقریباً 70,000 بچے پناہ گزین بن رہے ہیں جبکہ یوکرین سے آنے والے مہاجرین کی کل تعداد تین ملین سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔
امن مذاکرات میں پیش رفت
منگل کے روز یوکرین اور روس کے وفود میں ہونے والے چوتھے دور کے امن مذاکرات میں کچھ پیش رفت کی اطلاعات ہیں۔ یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ بات چیت اب پہلے سے ''زیادہ حقیقت پسندانہ'' لگ رہی ہے۔
زیلنسکی نے منگل کے روز لندن میں جمع ہونے والے یورپی رہنماؤں پر ایک بار پھر ملک پر نو فلائی زون نافذ کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انہیں احساس ہو چکا ہے کہ نیٹو کا یوکرین کو قبول کرنے کا اب کوئی ارادہ نہیں ہے۔
دونوں ملکوں کے درمیان منگل کے روز جنگ بندی پر ہونے والے مذاکرات کے بعد یوکرینی صدر نے بدھ کے روز اپنے ایک ویڈیو خطاب میں کہا کہ روس کے مطالبات اب ''زیادہ حقیقت پسندانہ'' ہوتے جا رہے ہیں۔ فریقین کے درمیان بدھ کے روز دوبارہ ملاقات کی توقع ہے۔
زیلنسکی کا امریکی کانگریس سے خطاب
یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی 16 مارچ بدھ کو امریکی کانگریس سے ویڈیو اسٹریم کے ذریعے خطاب کرنے والے ہیں۔ چند ماہ قبل بھی انہوں نے امریکی کانگریس سے خطاب کیا تھا اور یہ ان کا دوسرا خطاب ہو گا۔
اطلاعات کے مطابق زیلنسکی کی تقریر کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن یوکرین کی سکیورٹی کے لیے اضافی 80 کروڑ ڈالر کی امداد کا اعلان کریں گے۔
ادھر جرمن چانسلر اولاف شولس نے کہا ہے کہ کوئی بھی نیٹو اور روس کے درمیان براہ راست فوجی تصادم نہیں چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس پر عائد پابندیاں ماسکو کو پہلے ہی اتنی سخت مار دے رہی ہیں کہ کریملن نے اس کا تصور بھی نہیں کیا تھا۔
دریں اثنا، یوکرین نے کہا کہ منگل کو تقریباً 20,000 افراد ماریوپول سے نکلنے میں کامیاب ہوئے۔ محصور بندرگاہ سے نکلنے والے افراد پرائیویٹ کاروں میں انسانی ہمدردی کی راہداری سے روانہ ہوئے۔
عالمی مالیاتی فنڈ کی تنبیہ
عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے اپنی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ یوکرین کا بحران دنیا بھر کے لیے سست شرح نمو اور افراط زر کی شرحوں میں اضافے کا سبب بنے گا۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ اشیائے خورد و نوش اور توانائی جیسی اشیاء کی بڑھتی قیمتیں مہنگائی میں مزید اضافہ کریں گی۔ یوکرین اور روس بڑے پیمانے پر گندم برآمد کرتے ہیں اور جنگ کی وجہ سے اناج کی اہم عالمی رسد پر دباؤ پڑ سکتا ہے۔
آئی ایم ایف کے مطابق بہت سے ممالک کا انحصار روسی توانائی کی برآمدات پر ہے اور حالیہ دنوں میں گندم کی قیمت بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
ادارے کے مطابق تیل کی درآمدات پر انحصار کرنے والے ممالک وسیع خسارے اور زیادہ مہنگائی کا دباؤ دیکھ سکتے ہیں، جبکہ مشرق وسطیٰ اور افریقہ میں تیل برآمد کرنے والے کچھ ممالک زیادہ قیمتوں سے فائدہ بھی اٹھا سکتے ہیں۔
آئی ایم ایف نے کہا، ''روس کی یوکرین کے خلاف جنگ کے نتائج نے نہ صرف ان ممالک کو بلکہ خطے اور دیگر دنیا کو بھی ہلا کر رکھ دیا ہے۔'' اس تناظر میں آئی ایم ایف نے حفاظتی اقدام کے طور پر بعض انتظامات کی تجویز بھی پیش کی ہے تاکہ معاشی بحران پر قابو پا یا جا سکے۔
ص ز/ ج ا (اے ایف پی، اے پی، ڈی پی اے، روئٹرز)