1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روسی صدر پوٹن کے ناقد الیکسی ناوالنی کی تدفین

1 مارچ 2024

اطلاعات کے مطابق ناوالنی کی آخری رسومات اور تدفین میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔

https://p.dw.com/p/4d5I1
آخری رسومات کے لیے ناوالنی کی میت کو ایک تابوت میں ماسکو کے 'آئیکون آف دی مدر آف گاڈ' چرچ کے اندر لے جایا جا رہا ہے
آخری رسومات کے لیے ناوالنی کی میت کو ایک تابوت میں ماسکو کے 'آئیکون آف دی مدر آف گاڈ' چرچ کے اندر لے جایا جا رہا ہےتصویر: AP Photo/picture alliance

روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ناقد الیکسی ناوالنی کی وفاتکے تقریباً دو ہفتوں بعد آج بروز جمعہ ان کی آخری رسومات ادا کر کہ ان کو دفنا دیا گیا۔

جیل میں قید 47 سالہ ناوالنی کی موت 16 فروری کو ہوئی تھی۔ لیکن روسی حکام نے ان کی میت ان کی موت کے کئی دن اور بارہا مطالبہ کرنے کے بعد ان کی والدہ کے حوالے کی، جنہوں نے اپنی بیٹے کی پوشیدہ طور پر تدفین کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

ناوالنی کی ٹیم نے یہ الزام بھی لگایا ہے کہ ناوالنی کی تدفین کے لیے جگہ کی تلاش کے دوران انہیں روسی حکام کی جانب سے مشکلات کا سامنا رہا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق  ناوالنی کی آخری رسومات کے دوران ماسکو کے 'آئکون آف دی مدر آف گاڈ' چرچ کے قریب ایک ہزار سے زائد افراد جمع تھے
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق  ناوالنی کی آخری رسومات کے دوران ماسکو کے 'آئکون آف دی مدر آف گاڈ' چرچ کے قریب ایک ہزار سے زائد افراد جمع تھےتصویر: REUTERS

 بالآخر آج ناوالنی کی میت کو تدفین کے لیے روسی دارالحکومت ماسکو لایا گیا، جہاں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

اس دوران ان کے حمایتیوں نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا تھا کہ ناوالنی کی تدفین اور آخری رسومات میں شرکت کرنے والوں کو پولیس کریک ڈاؤن کا سامنا کر پڑ سکتا ہے۔

آخری رسومات اور تدفین

آخری رسومات کے لیے جب ناوالنی کی میت کو ایک تابوت میں ماسکو کے 'آئیکون آف دی مدر آف گاڈ' چرچ کے اندر لے جایا جا رہا تھا تو چرچ کے باہر موجود کچھ افراد "ناوالنی! ناوالنی!" کے نعرے بلند کر رہے تھے۔

چرچ میں آخری رسومات کی ادائیگی کے بعد جب ناوالنی کی میت کو دوبارہ باہر لایا گیا، تب بھی باہر موجود مجمعے نے ان کے اعزاز میں تالیاں بجائیں اور نعرے لگائے۔ اس سب کے بعد ناوالنی  کی میت کو تدفین کے لیے ماسکو  کے بریسو قبرستان لے جایا گیا۔

ناوالنی کی تدفین کے دوران سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے
ناوالنی کی تدفین کے دوران سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھےتصویر: REUTERS

حکام کی جانب سے کارروائیوں کے خدشات کے باجود ناوالنی کی تدفین اور آخری رسومات میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔

 اس حوالے سے روسی حکومت نے ایک انتباہ جاری کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا ناوالنی کی تدفین کے دوران مظاہروں اور احتجاج کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

روس کے سرکاری خبر رساں ادارے ٹاس کے مطابق روسی حکومت کے ترجمان دمیتری پیسکوف نے بھی ایک بیان میں کہا تھا، "ایسے اجتماع جن کی اجازت نہ دی گئی ہو قانون کی خلاف ورزی ہوں گے اور اس میں شرکت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔"

دوسری جانب ناوالنی کی بیوہ یولیا ناوالنی نے لوگوں سے گزارش کی تھی کے وہ ان کے شوہر کی تدفین میں شریک ہوں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق  ناوالنی کی آخری رسومات کے دوران ماسکو کے 'آئکون آف دی مدر آف گاڈ' چرچ کے قریب ایک ہزار سے زائد افراد جمع تھے۔

م ا / ع ت (روئٹرز، ڈی پی اے، اے پی)