1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روہنگیا مسلمانوں کے معاملے پر طالبان کی میانمار کو دھمکی

Afsar Awan26 جولائی 2012

پاکستانی طالبان نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف جاری جرائم کے حوالے سے میانمار کو دھمکی دی ہے۔ پاکستانی حکومت سے بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ میانمار کے ساتھ تمام تعلقات فوری طور پر ختم کر دے۔

https://p.dw.com/p/15ekd
تصویر: dapd

روہنگیا مسلمانوں کے قتل وغارت اور ان کے خلاف جرائم کی خبروں پر پاکستانی طالبان کی طرف سےکہا گیا ہے، ’’ہم آپ کے خون کا بدلہ لیں گے۔‘‘ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق طالبان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے اپنے ایک بیان میں پاکستانی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ میانمار کے ساتھ تمام تر تعلقات ختم کرتے ہوئے اسلام آباد میں میانمار کا سفارت خانہ بند کر دے، ’’ورنہ ہم نہ صرف برما کے مفادات پر حملے کریں گے بلکہ پاکستان میں برما کے ساتھیوں کو بھی ایک ایک کر کے نشانہ بنائیں گے۔‘‘

اقوام متحدہ میانمار میں آباد روہنگیا مسلمانوں کو مظلوم ترین اقلیت قرار دیتی ہے
اقوام متحدہ میانمار میں آباد روہنگیا مسلمانوں کو مظلوم ترین اقلیت قرار دیتی ہےتصویر: DW/Shaikh Azizur Rahman

اے ایف پی کے مطابق اسلام آباد میں میانمار کے سفارت خانے سے اس دھمکی پر رد عمل جاننے کے لیے فوری طور پر رابطہ نہیں ہو سکا۔

تحریک طالبان پاکستان کی طرف سے پاکستان میں سکیورٹی فورسز پر ہونے والے اکثر حملوں کی ذمہ داری قبول کی جاتی ہے تاہم پاکستان سے باہر حملوں کے حوالے سے اس تنظیم کی صلاحیت پر سوالات اٹھائے جاتے ہیں۔ امریکا کا کہنا ہے کہ 2010ء میں نیویارک کے ٹائم اسکوائر پر بم دھماکے کی ناکام کوشش کے پیچھے تحریک طالبان پاکستان کا ہاتھ تھا۔ اس حملے کی کوشش کے جرم میں ایک امریکی شہری فیصل شہزاد عمر قید کاٹ رہا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں میں راکھنی بدھوں کے علاوہ میانمار کی سکیورٹی فورسز بھی ملوث ہیں
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں میں راکھنی بدھوں کے علاوہ میانمار کی سکیورٹی فورسز بھی ملوث ہیںتصویر: AP

میانمار کے مشرقی علاقے میں راکھنی بدھ کمیونٹی اور روہنگیا مسلمانوں کے درمیان حالیہ فسادات کے باعث درجنوں افراد ہلاک جبکہ ہزاروں لوگ اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔

گزشتہ ہفتے انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی طرف سے کہا گیا تھا کہ اس کے پاس روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کی معتبر اطلاعات ہیں۔ ان میں خواتین کی عصمت دری، املاک کی تباہی اور ان کی غیر قانونی ہلاکتیں شامل ہیں۔ ایمنسٹی کے مطابق ان مظالم میں راکھنی بدھوں کے علاوہ میانمار کی سکیورٹی فورسز بھی ملوث ہیں۔

راکھنی بدھ کمیونٹی اور روہنگیا مسلمانوں کے درمیان حالیہ فسادات کے باعث درجنوں افراد ہلاک جبکہ ہزاروں لوگ اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو چکے ہیں
راکھنی بدھ کمیونٹی اور روہنگیا مسلمانوں کے درمیان حالیہ فسادات کے باعث درجنوں افراد ہلاک جبکہ ہزاروں لوگ اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو چکے ہیںتصویر: Reuters

ایمنسٹی کی طرف سے مزید بتایا گیا کہ روہنگیا آبادی والے علاقوں سے سینکڑوں مردوں اور نوجوانوں کو گرفتار کر کے ان کے ساتھ ناروا سلوک روا رکھا گیا۔ ایمنسٹی کے مطابق زیادہ تر گرفتاریاں من مانے طریقے سے اور امتیازی سلوک روا رکھتے ہوئے کی گئیں۔

روہنگیا مسلمان کئی دہائیوں سے میانمار میں آباد ہیں تاہم انہیں وہاں کی شہریت دینے کی بجائے بے وطن گردانا جاتا ہے۔ اقوام متحدہ میانمار میں آباد روہنگیا مسلمانوں کو مظلوم ترین اقلیت قرار دیتی ہے۔

aba/aa (AFP)