ریکارڈ: ندال دس بار فرنچ اوپن جیتنے والے پہلے کھلاڑی بن گئے
11 جون 2017فرنچ ا وپن ٹینس ٹورنامنٹ 1968ء سے منعقد ہو رہا ہے اور اب تک کسی مرد یا خاتون کھلاڑی کو اکٹھے دس مرتبہ یہ ٹورنامنٹ جیتنے کا وہ منفرد اعزاز حاصل نہیں ہوا ہے، جو اب رافائل ندال کے حصے میں آیا ہے۔
ندال نے پہلی مرتبہ فرنچ اوپن سن 2005ء میں جیتا تھا، جب وہ ابھی اُنیس برس کے تھے۔ اب ندال نے اپنا دسواں فرنچ اوپن جیتتے ہوئے پندرہویں مرتبہ کوئی گرینڈ سلام ٹورنامنٹ اپنے نام کیا ہے۔ اس اعتبار سے اب اُنہوں نے امریکی کھلاڑی پِیٹ سیمپرس کا ریکارڈ برابر کر دیا ہے اور وہ ریکارڈ اٹھارہ گرینڈ سلام جیتنے والے اپنے عظیم سوئس حریف راجر فیڈرر سے صرف تین ٹورنامنٹ پیچھے ہیں۔
<iframe src="https://www.facebook.com/plugins/video.php?href=https%3A%2F%2Fwww.facebook.com%2Fdw.urdu%2Fvideos%2F10155419209487210%2F&show_text=1&width=560" width="560" height="417" style="border:none;overflow:hidden" scrolling="no" frameborder="0" allowTransparency="true"></iframe>
اکتیس سالہ ندال نے فرنچ اوپن کے فائنل کی صورت میں بائیس ویں مرتبہ کسی گرینڈ سلام ٹورنامنٹ کا فائنل کھیلا تھا۔ اتوار گیارہ جون کے فائنل میں ندال نے اپنے حریف واورِنکا کو چھ دو، چھ تین اور چھ ایک سے مات دی اور یوں تیسری مرتبہ کوئی ایک بھی سیٹ ہارے بغیر فرنچ اوپن جیتنے کا بھی اعزاز حاصل کیا۔ واورِنکا نے 2015ء میں فرنچ اوپن ٹینس ٹورنامنٹ جیتا تھا۔
ندال کا کہنا ہے:’’میں تمام ہی ٹورنامنٹس میں اپنا بہترین کھیل پیش کرنے کی کوشش کرتا ہوں لیکن جو احساس مجھے یہاں (فرنچ اوپن میں) ہوتا ہے، اُسے بیان کرنا ناممکن ہے۔ اس کا کسی بھی اور مقام کے ساتھ موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔ میرے کیریئر میں اِس ایونٹ کو اہم ترین مقام حاصل ہے۔‘‘
ایک سال قبل ندال کو پیرس میں غیر متوقع طور پر تیسرے ہی راؤنڈ کے بعد کلائی کے زخمی ہونے کی بناء پر مقابلے سے خارج ہونا پڑا تھا اور تب وہ کافی مایوس بھی ہوئے تھے۔
اس بار لیکن ندال بھرپور تیاری کے ساتھ فرنچ اوپن میں شریک ہوئے۔ فائنل میں اُن کا سامنا کسی عام کھلاڑی سے نہیں بلکہ واورِنکا کی صورت میں ایک ایسے کھلاڑی سے ہوا، جسے اب تک ایک بار بھی کسی گرینڈ سلام ٹورنامنٹ کے فائنل میں شکست کا سامنا نہیں کرنا پڑا اور جو فرنچ اوپن سمیت تین بڑے ٹورنامنٹ اپنے نام کر چکا ہے۔
بتیس سالہ واورِنکا نے ابھی جمعے کے روز عالمی درجہ بندی میں پہلے نمبر کے برطانوی کھلاڑی اینڈی مرے کو ہرایا تھا اور شاید اُسی میچ نے اُن کی کافی زیادہ توانائی لے لی تھی، جس کے باعث اتوار کے فائنل میں اُن کی شاٹس میں وہ زور نہیں تھا، جو عام طور پر اُن کا خاصہ ہے۔