سائیکل چلاؤ، عمر بڑھاؤ
4 ستمبر 2013اس تحقیق کے نتائج منگل کے روز یورپین سوسائٹی برائے امراض قلب کے سامنے پیش کیے گئے۔ دوران تحقیق یہ دلچسپ بات سامنے آئی کہ ٹور ڈی فرانس میں حصہ لینے والے فرانسیسی سائیکل سوار ملک کی عام آبادی سے 6 برس زیادہ زندگی پاتے ہیں۔
اس دوران یہ بھی معلوم ہوا کہ ان افراد میں دل کی بیماریوں کی وجہ سے اموات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ اس تحقیق نے ان خدشات میں بھی خاصی حد تک کمی کردی ہے، جن کے مطابق یہ خیال کیا جاتا تھا کہ سخت ورزش دل کی بیماریوں کا باعث بنتی ہے۔
اس تحقیق کے محقیقین نے یہ بھی کہا ہے کہ سائیکل سواروں کی طرف سے ڈوپنگ یا طاقت بخش ادویات کا استعمال دل کی بیماریوں کا باعث نہیں بنتا۔ تاہم اگر ان ادویات کا استعمال کثرت سے کیا جائے تو یہ دل کے عارضے کی وجہ بن سکتی ہے۔
سن 1990 سے سائیکلنگ کے مقابلوں کے دوران طاقت بڑھانے والی ادویات کا استعمال غیر قانونی حد تک بڑھ چکا ہے۔ سائیکل سوار اس مقصد کے لیے ای پی او نامی ڈرگ کا استعمال بکثرت کرتے ہیں۔
یہ تحقیق پیرس کے جارج پومیڈو ہسپتال سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر زِیویر جاوِن کے زیر نگرانی کروائی گئی۔ اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ سائیکل چلانے والوں میں شرح اموات میں کمی اس قدر زیادہ ہے کہ محقیقن اس بات پر مجبور ہوئے کہ اس حوالے سے زیادہ کام کیا جائے تاکہ کوئی ایسی ورزش وضع کی جاسکے جو عام لوگوں کے لیے بھی مدد گار ثابت ہو سکے۔
ڈاکٹر زِیویر جاوِن کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں لوگ تندرست رہنے کے لیے سخت جسمانی مشقت کریں، ’’اگر سخت جسمانی مشقت میں کوئی خطرہ ہوتا تو وہ اس تحقیق کے دوران ضرور سامنے آ جانا چاہیے تھا‘‘۔
محقیقین نے اپنے کام کے دوران میراتھن دوڑ میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کا بھی عام افراد کے ساتھ موازنہ کیا۔ اس دوران جو نتائج سامنے آئے ان کے مطابق روزانہ دوڑ لگانے والے ان افراد میں شرح اموات عام افراد سے 33 فیصد کم ہے۔
اس حوالے سے کیے گئے کئی سابقہ جائزوں میں بارہا یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ میراتھن دوڑ اور سائیکلنگ میں حصہ لینے والے افراد میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ عام افراد سے زیادہ ہوتا ہے۔
امریکا کی ٹیمپل یونیورسٹی کے شعبہ طب سے وابستہ ایلفرڈ بوو نے اس تحقیق کے نتائج کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ وہ امریکن اسکول آف کارڈیالوجی سے وآبستہ بھی رہ چکے ہیں۔
بو اس تحقیق سے وابستہ نہیں تھے تاہم انہوں نے اس مشورے کے ساتھ کہ سگریٹ نوشی سے پرہیز کیا جائے، اس بات کو تسلیم کیا کہ سخت جسمانی ورزش صحت مند رہنے کے لیے ضروری ہے۔