سائیکل کی 200 ویں سالگرہ
10 جون 2017دو پہیوں والی اولین سائیکل بنانے کا سہرا ایک جرمن بارون کارل فان ڈرائس کے سر جاتا ہے اور اس بات پر قریب قریب تمام تاریخ دان متفق بھی ہیں۔ ڈرائس نے 12 جون 1817ء کو اپنے آبائی شہر منہائیم میں تجرباتی طور پر اپنی دو پہیوں والی ’’رننگ مشین‘‘ یا دوڑنے والی مشین پر سواری کی۔ منہائیم جرمنی کا ایک جنوب مشرقی شہر ہے۔
لکڑی کے ایک فریم، لوہے کے بنے دو پہیے اور بغیر پیڈل کے اس مشین کو ’’ڈرائسینے‘‘ Draisine کا نام دیا گیا اور اس ایجاد کو بارون کارل فان ڈرائس نے 1818ء میں اپنے نام سے پیٹنٹ کرایا۔
ڈرائس کی شوقیہ طور پر بنائی گئی یہ مشین تجارتی حوالے سے تو کوئی کامیابی حاصل نہ کر سکی لیکن یہ حقیقت کا روپ دھار چکی تھی اور کام بھی کر رہی تھی۔
بارون کارل فان ڈرائس کی ’’ڈرائسینے‘‘ کی پہلی تجرباتی سواری کو دو سو برس پیر 12 جون کو مکمل ہو رہے ہیں۔ اس حوالے سے ہفتہ 10 جون اور اتوار گیارہ جون کو جرمن شہر منہائیم میں درجنوں مختلف یادگاری تقریبات منعقد کی جا رہی ہیں۔ انہی میں بیلجیم کی ایک ٹیم کا کرتب بھی ہے جو سائیکلوں پر پیش کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ فولڈنگ سائیکل ریس بھی ہے، جس میں دو سو سے زائد افراد شریک ہو رہے ہیں۔
منہائیم کے ’’ٹیکنوزیم‘‘ یعنی ٹیکنیکل میوزیم سے تعلق رکھنے والے تھوماس کوشے نے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو بتایا کہ شہر میں ہونے والی ’’فِکسی ‘‘ یا فِکس گیئر بائیک ریس میں شریک بائیسکل حیران کُن طور پر اُسی طرح کے ہوں گے، جیسے 1890ء میں مارکیٹ میں فروخت کے لیے پیش کیے گئے تھے۔
کوشے کے مطابق اس بات پر بحث ہو سکتی ہے کہ بارون فان ڈرائس کی ’’رننگ مشین‘‘ نے، جس کا وزن 25 کلوگرام تھا اور جس کا فریم زیادہ تر لکڑی سے بنایا گیا تھا، بائسیکل کی موجودہ شکل کی تیاری میں بنیادی کردار ادا کیا تھا یا نہیں مگر اس بات میں کوئی شک نہیں کہ دو پہیوں پر بیلنس کرنے اور اگلے پہیے کو کنٹرول کرنے کے نظام پر مبنی یہ مشین آج تک اپنی ابتدائی شکل ہی میں موجود ہے۔