1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سابقہ مشرقی جرمنی میں بیگار: ایکیا کی معذرت

17 نومبر 2012

سویڈن کے بڑے فرنیچر ساز ادارے ایکیا (IKEA) نے جمعے کے روز سابقہ مشرقی جرمنی کے سیاسی قیدیوں سے زبردستی بیگار لینے کے معاملے پر معذرت پیش کی ہے۔ یہ بیگار سن 1980 کی دہائی کے دوران لی گئی تھی۔

https://p.dw.com/p/16koE
تصویر: picture-alliance/dpa

سابقہ مشرقی جرمنی میں سیاسی قیدیوں سے زبردستی بیگار لینے کے معاملے کے حوالے سے سویڈش فرنیچر ساز ادارے کی جانب سے جاری ہونے والے معذرتی بیان میں کہا گیا کہ ایکیا سن 1980 کی دہائی میں اٹھنے والی ایسی اطلاعات پر بروقت کوئی بھی مناسب اقدام کرنے میں ناکام رہا تھا۔ سابقہ مشرقی جرمنی کو کمیونسٹ دور میں جرمن ڈیموکریٹک ریپبلک کہا جاتا تھا۔ اس کو اُس دور میں عموماً GDR کے مخفف سے پکارا جاتا تھا۔ کمیونسٹ GDR کی خفیہ پولیس کا نام شٹازی (Stasi) تھا۔ سیاسی قیدیوں سے بیگار کی نگرانی شٹازی پولیس کرتی تھی۔

PK Ikea - DDR Zwangsarbeiter
سابقہ مشرقی جرمنی کے سیاسی قیدی برلن میں ایکیا رپورٹ کے اجراء کے موقع پرتصویر: dapd

ایکیا کی جانب سے معذرت سویڈش ادارے کے جرمنی میں متعین کنٹری مینیجر پیٹر بیٹسل (Peter Betzel) کی جانب سے سامنے آئی ہے۔ جرمن اور سویڈش میڈیا پر سامنے آنے والی رپورٹوں کے بعد ایکیا نے اپنے ادارے کے اندر ایک تفتیشی عمل شروع کر دیا تھا۔ تفتیشی عمل تقریباً ایک سال قبل شروع کیا گیا اور اب اس مناسبت سے معذرت جاری کی گئی ہے۔ ایکیا کے تفتیش کاروں نے اس پر فوکس کیا کہ کیا سن 1989 میں دیوارِ برلن کے انہدام کے وقت تک سیاسی قیدی ایکیا کے لیے بنانے والے فرنیچر میں شریک تھے یا نہیں۔ بعد میں تفتیشی عمل میں شفایت لانے کے لیے آڈٹ فرم ارنسٹ اینڈ ینگ کو یہ فریضہ سونپا گیا۔

PK Ikea - DDR Zwangsarbeiter
ایکیا کے کنٹری مینیجر پیٹر بیٹسل (دائیں‘ اور رائنر واگنر (بائیں)تصویر: picture-alliance/dpa

کنٹری مینیجر پیٹر بیٹسل کے معذرتی بیان میں واضح کیا گیا کہ سن 1980 کی دہائی میں اس ادارے نے کچھ موقع پر کوشش کی کہ سیاسی قیدیوں کو ایکیا کے لیے بنائے جانے والے فرنیچر کی تیاری میں لی جانے والی بیگار سے روکا جائے۔ پیٹر بیٹسل نے ایکیا کے کنٹری مینیجر کے طور پر، اپنے ادارے کی جانب سے بیگار میں زبردستی شامل کرنے کے عمل سے متاثر ہونے والے سیاسی قیدیوں کو معذرت پیش کرتے ہوئے گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔

ارنسٹ اینڈ ینگ نامی آڈٹ فرم نے اپنی تفتیشی رپورٹ جمعے کے روز منہدم شدہ دیوارِ برلن کے مشہور چارلی چیک پوائنٹ کے قریب ایکیا ادارے کو پیش کی۔اس موقع پر موجود شٹازی قیدیوں کی جانب سے ہرجانے کی آواز بھی بلند کی گئی۔ کمیونسٹ مشرقی جرمنی کے ایک سابقہ قیدی رائنر واگنر کا کہنا تھا کہ رپورٹ کے بعد ایکیا سے ہرجانے کی وصولی اتنی اہم نہیں بلکہ ان تمام کمپنیوں کو سامنے لانا ضروری ہے جو اس عمل میں شریک رہی تھیں۔ رائنر واگنر کو سابقہ مشرقی جرمنی سے راہ فرار اختیار کرنے پر طویل سزا کا سامنا رہا ہے اور اس دوران وہ فرنیچر سازی کی بیگار میں بھی شریک رہا۔

ایکیا ادارے کا قیام سن 1943 میں سویڈن میں عمل میں آیا تھا۔ اس کے ارب پتی بانی چھیاسی سالہ انگوار کمپراڈ (Ingvar Kamprad) ہیں۔ دنیا کے چالیس ملکوں میں ایکیا کی 338 برانچیں قائم ہیں اور عالمی سطح یہ سب سے بڑا فرنیچر ساز ادارہ خیال کیا جاتا ہے۔

(ah / at ( Reuters / DW