سال 2024 میں فضائی حادثات میں 334 ہلاکتیں
6 جنوری 2025ہلاک ہونے والوں میں مسافر، عملے کے ارکان اور زمین پر سات افراد شامل ہیں۔
سال 2024 کے برعکس، 2023 میں صرف 80 اموات ہوئیں، جو کہ انیس سو ستر کی دہائی کے بعد دوسرے نمبر پر سب سے کم تعداد ہے۔
بی ڈی ایل ہوائی جہاز کے ساتھ ہونے والے حادثات کے ان اعدادوشمار کا حساب رکھتا ہے جن طیاروں میں کم از کم 14 نشستیں ہوتی ہیں۔ چھوٹے طیاروں اور فوجی ہوا بازی کے دوران پیش آنے والے حادثات ان اعدادوشمار میں شامل نہیں ہیں۔
جنوبی کوریا: مسافر طیارے کے حادثے میں 179 افراد ہلاک، سات روزہ قومی سوگ کا اعلان
ایسوسی ایشن نے کہا کہ جبکہ 2017 میں ہوا بازی سے ہونے والی اموات کی تعداد ریکارڈ کم ہو گئی، بعد کے سالوں میں اس میں اضافہ ہوا ہے۔
تاہم، طویل مدتی رجحانات سے اندازہ ہوتا ہے کہ ایئر سیفٹی میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ بی ڈی ایل کے منیجنگ ڈائریکٹر جوآخم لینگ نے کہا ستر کی دہائی کے مقابلے میں گزشتہ سال پرواز تقریباً 53 گنا زیادہ محفوظ تھی۔
ایسوسی ایشن کے مطابق سال 2024 میں مسافر اور کارگو ہوائی جہاز کے 17 حادثات کی تحقیقات کی گئیں۔
پوٹن نے مسافر طیارے کے حادثے پر آذربائیجانی صدر سے معافی مانگ لی
سب سے زیادہ تباہ کن حادثہ 29 دسمبر کو ہوا جب جنوبی کوریا کی جیجو ایئر کے ذریعے چلایا جانے والا ایک بوئنگ موان ایئرپورٹ پر لینڈنگ کے دوران گر کر تباہ ہو گیا۔ اس حادثے میں 179 مسافروں کی جانیں گئیں۔ عملے کے دو ارکان بچ گئے۔
تفتیش کار حادثے کی وجہ کا تعین کرنے کے لیے ابھی تک کام کر رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے بین الاقوامی سول ایوی ایشن تنظیم کے اندازوں کے مطابق، 2024 میں دنیا بھر میں تقریباً 4.7 بلین مسافروں نے پرواز کی۔ جو کہ سن ستر کی دہائی سے سالانہ اوسط سے 10 گنا زیادہ ہے، جب صرف 440 ملین لوگ ہر سال پرواز کرتے تھے۔ اس دوران کچھ سالوں میں، فضائی حادثوں میں 2000 سے زیادہ جانیں ضائع ہوئیں۔
فضائی حادثات کے اہم اسباب
فضائی حادثات کے یہ تباہ کن واقعات دنیا بھر میں پروازوں کی نقل و حمل اور ایئر لائنز کی فراہم کردہ خدمات پر اعتماد کے بارے میں سوالات اٹھاتے ہیں۔
فضائی سروسز میں گزشتہ برسوں کے دوران سیفٹی کے حوالے سے غیر معمولی بہتری آئی ہے لیکن فضائی حادثات دنیا کو یاد دلاتے ہیں کہ خطرات اس صورت حال کا حصہ ہوں گے، خاص طور پر وہ جو شدید موسم یا تکنیکی خرابیوں کی وجہ سے ہوسکتے ہیں۔
پاکستان: ہیلی کاپٹر گرنے سے کم از کم چھ افراد ہلاک
حالانکہ حفاظتی پروٹوکول، ٹیکنالوجی اور ضوابط میں بہتری کی وجہ سے ہوا بازی کے حادثات کی عمومی شرح میں گزشتہ برسوں میں کمی آئی ہے۔ تاہم ہلاکتوں سے پتہ چلتا ہے کہ بہت سے چھوٹے ہوابازی حادثات تجارتی اور نجی ہوا بازی میں تکنیکی خرابی کے ساتھ ساتھ کئی دیگر وجوہات کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ ناموافق موسم ایک اہم وجہ ہو سکتی ہے جب کہ کئی سکیورٹی مسائل بھی اس کا سبب ہو سکتے ہیں۔
ج ا ⁄ ص ز (ڈی پی اے، خبر رساں ادارے)